ETV Bharat / state

Waqf Board Seals shops in Srinagar: وقف بورڈ کی کرایہ داروں پر کارروائی، چیئرپرسن نے کہا ’یہ ابھی شروعات ہے‘

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 19, 2023, 3:38 PM IST

Updated : Oct 20, 2023, 11:21 AM IST

تجارتی مرکز لال چوک میں بڈشاہ پل کے قریب واقع وقف بورڈ نے چھ دکانوں کو سیل کر دیا۔ دکانداروں نے وقف بورڈ کی جانب سے کی گئی کارروائی کو غیر قانونی قرار دیا ہے وہیں وقف کا دعویٰ ہے کہ کرایہ ادا نہ کرنے والوں کے خلاف مزید کارروائی جاری رہے گی۔

وقف بورڈ کی کرایہ داروں پر کارروائی، چیئرپرسن نے کہا ’یہ ابھی شروعات ہے‘
وقف بورڈ کی کرایہ داروں پر کارروائی، چیئرپرسن نے کہا ’یہ ابھی شروعات ہے‘

سرینگر (جموں کشمیر) : جموں کشمیر وقف بورڈ نے سرینگر میں کرایہ داروں کی دکانیں سیل کر دی ہے۔ وقف بوڈ کا کہنا ہے کہ ان دکانداروں کا برسوں سے کرایہ باقی ہے اور کرایہ ادا نہ کرنے پر انہوں نے یہ سخت فیصلہ لیا ہے۔ لال چوک میں بڈشاہ پل کے قریب وقف بورڈ کی ایک بڑی عمارت ہے جس میں 350 دکانیں ہیں اور تاج کے نام سے ایک بڑا ہوٹل بھی ہے۔

دکانداروں کے مطابق بورڈ نے گزشتہ شب چھ دکانیں سیل کی ہیں، جس کے خلاف انہوں نے احتجاج کیا ہے اور لال چوک کے ارد گرد مارکٹ بند کو بند کیا۔ دکانداروں کا کہنا ہے وقف بورڈ کی جانب سے ان کو کوئی نوٹس جاری نہیں کی گئی ہے اور شبانہ کارروائی میں انکی چھ دکانوں کو تالا بند کرکے سیل کر دیا ہے۔ ایک دکاندار، زبیر احمد، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وقف بورڈ نے ان کے ماہانہ کرایہ میں بے حد کافی اضافہ کیا ہے جو لالچوک کے دیگر دکانوں سے کافی زیادہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرایہ کے معاملے پر دکانداروں کا وقف کے ساتھ گزشتہ کئی برسوں سے تنازعہ چل رہا ہے جس پر دکانداروں نے عدالت کا رخ کیا ہے اور فی الوقت مقدمہ زیر سماعت ہے۔ ایک اور دکاندار، الطاف احمد، نے بتایا کہ اس مارکٹ پر سینکڑوں دکانداروں اور انکے سیلز مین کا روزگار جڑا ہوا ہے جس پر وقف شب خون مارنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم وقف کے اسٹیٹ افسر عاشق حسین نے بتایا کہ بڈشاہ بلڈنگ میں انکی 350 دکانیں ہیں جو کرایہ پر دی ہوئی ہیں لیکن کرایہ دار کرایہ ادا نہیں کر رہے ہیں جس سے وقف بوڈ کے ملازمین اور اس کے دیگر شعبے بھی منفی طور متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: Waqf Property Rent وقف جائیداد کا کرایہ مارکٹ ریٹ کے لحاظ سے ادا کیا جائے، درخشاں اندرابی

عاشق حسین کا مزید کہنا ہے کہ ’’اصل بات یہ ہے کہ دکاندار، مارکٹ ریٹ کے حساب سے کرایہ نہیں چاہتے ہیں اور وقف کے ضابطوں اور قانون کی پاسداری نہیں کر رہے ہیں۔‘‘ غور طلب ہے کہ گزشتہ دو برسوں سے وقف بورڈ کافی تنازعات میں الجھا ہوا ہے۔ یہ تنازعے وقف بورڈ کی نئی چیئرپرسن درخشاں اندارابی کے اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد برپا ہوئے۔

درخشاں اندارابی نے بتایا کہ جموں کشمیر میں وقف بوڈ کے لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کے اثاثے ہیں جن کو لوگوں نے مال غنیمت سمجھ کر ہڑپ لیا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’بڈشاہ بلڈنگ میں دکانداروں کے خلاف کی گئی کاروائی ابھی شروعات ہے۔‘‘

وقف بورڈ کی کرایہ داروں پر کارروائی، چیئرپرسن نے کہا ’یہ ابھی شروعات ہے‘

سرینگر (جموں کشمیر) : جموں کشمیر وقف بورڈ نے سرینگر میں کرایہ داروں کی دکانیں سیل کر دی ہے۔ وقف بوڈ کا کہنا ہے کہ ان دکانداروں کا برسوں سے کرایہ باقی ہے اور کرایہ ادا نہ کرنے پر انہوں نے یہ سخت فیصلہ لیا ہے۔ لال چوک میں بڈشاہ پل کے قریب وقف بورڈ کی ایک بڑی عمارت ہے جس میں 350 دکانیں ہیں اور تاج کے نام سے ایک بڑا ہوٹل بھی ہے۔

دکانداروں کے مطابق بورڈ نے گزشتہ شب چھ دکانیں سیل کی ہیں، جس کے خلاف انہوں نے احتجاج کیا ہے اور لال چوک کے ارد گرد مارکٹ بند کو بند کیا۔ دکانداروں کا کہنا ہے وقف بورڈ کی جانب سے ان کو کوئی نوٹس جاری نہیں کی گئی ہے اور شبانہ کارروائی میں انکی چھ دکانوں کو تالا بند کرکے سیل کر دیا ہے۔ ایک دکاندار، زبیر احمد، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وقف بورڈ نے ان کے ماہانہ کرایہ میں بے حد کافی اضافہ کیا ہے جو لالچوک کے دیگر دکانوں سے کافی زیادہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرایہ کے معاملے پر دکانداروں کا وقف کے ساتھ گزشتہ کئی برسوں سے تنازعہ چل رہا ہے جس پر دکانداروں نے عدالت کا رخ کیا ہے اور فی الوقت مقدمہ زیر سماعت ہے۔ ایک اور دکاندار، الطاف احمد، نے بتایا کہ اس مارکٹ پر سینکڑوں دکانداروں اور انکے سیلز مین کا روزگار جڑا ہوا ہے جس پر وقف شب خون مارنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تاہم وقف کے اسٹیٹ افسر عاشق حسین نے بتایا کہ بڈشاہ بلڈنگ میں انکی 350 دکانیں ہیں جو کرایہ پر دی ہوئی ہیں لیکن کرایہ دار کرایہ ادا نہیں کر رہے ہیں جس سے وقف بوڈ کے ملازمین اور اس کے دیگر شعبے بھی منفی طور متاثر ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: Waqf Property Rent وقف جائیداد کا کرایہ مارکٹ ریٹ کے لحاظ سے ادا کیا جائے، درخشاں اندرابی

عاشق حسین کا مزید کہنا ہے کہ ’’اصل بات یہ ہے کہ دکاندار، مارکٹ ریٹ کے حساب سے کرایہ نہیں چاہتے ہیں اور وقف کے ضابطوں اور قانون کی پاسداری نہیں کر رہے ہیں۔‘‘ غور طلب ہے کہ گزشتہ دو برسوں سے وقف بورڈ کافی تنازعات میں الجھا ہوا ہے۔ یہ تنازعے وقف بورڈ کی نئی چیئرپرسن درخشاں اندارابی کے اس عہدے پر فائز ہونے کے بعد برپا ہوئے۔

درخشاں اندارابی نے بتایا کہ جموں کشمیر میں وقف بوڈ کے لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کے اثاثے ہیں جن کو لوگوں نے مال غنیمت سمجھ کر ہڑپ لیا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ’’بڈشاہ بلڈنگ میں دکانداروں کے خلاف کی گئی کاروائی ابھی شروعات ہے۔‘‘

Last Updated : Oct 20, 2023, 11:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.