کشمیر میں کورونا کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے بند رہنے کے بعد پارمپورہ میں کشمیر کی سب سے بڑی منڈی میں منگل کی صبح 5 بجے سے صبح 11 بجے تک 6 گھنٹے کام کرنے کی اجازت دی گئی۔
تاجروں نے بتایا کہ اس اقدام سے انہیں نقصانات کے درمیان کچھ راحت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے سامان کی فراہمی نہیں کرپاتے تھے جس کے نتیجے میں انہیں بہت زیادہ نقصان ہوا تھا۔
لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے بعد، منڈی کو چند گھنٹوں تک چلنے دیا جاتا تھا، جو تاجروں کے بقول کافی نہیں تھا۔ تاہم، ضلعی انتظامیہ نے تاجروں کی درخواست پر آخر کار انہیں 6 گھنٹے کام کرنے کی اجازت دے دی۔
نیو کشمیر فروٹ ایسوسی ایشن کے صدر بشیر احمد بشیر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ روزانہ کی بنیاد پر پھلوں اور سبزیوں کے 250 کے قریب ٹرک منڈی پہنچتے ہیں اور ان کے لئے یہ ممکن نہیں تھا کہ وہ صرف چند گھنٹوں میں ٹرکوں سے یہ مال اتاریں۔
انہوں نے کہا چھ گھنٹے بھی کافی نہیں ہے لیکن پہلے سے بہتر ہے جس کے لئے وہ ضلع انتظامیہ کے مشکور ہیں۔
تاجروں اور مزدوروں سمیت براہ راست یا بالواسطہ اس شعبے سے وابستہ افراد کا کہنا تھا کہ ڈیل میں توسیع سے وہ دوسرے علاقوں میں رسد پہنچا پاتے ہیں۔ '
ایک تاجر نے کہا۔ 'اس سے قبل انتظامیہ کے ذریعہ فراہم کردہ چند گھنٹوں کے آپریشن کے سبب ٹرک ڈرائیور بھی ان لوڈ نہیں کر سکے تھے۔'
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے اور ان کی حالت بھی کچھ بہتر نہیں ہے۔
تاجروں نے کہا 'ہمیں پچھلے 3 سالوں سے نقصانات کا سامنا ہے۔ اس شعبے سے وابستہ ہر شخص متاثر ہوا ہے اور ان کے حالات اچھے نہیں ہیں۔'
تاجروں نے امید ظاہر کی کہ انتظامیہ ان کی مشکلات کو مدنظر رکھ کر ان کے لئے مزید سہولیات فراہم کرے گی۔