سرینگر: مرکزی وزراء گزشتہ دو ہفتوں سے جموں کشمیر کے مختلف علاقوں کے دورے پر آرہے ہیں جس پر مقامی سیاسی جماعتیں اس سرگرمی پر تنقید کر رہے ہے۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی وزراء کے پہلے دورے کا آغاز سنہ 2019 کے دسمبر میں ہوا تھا جب مرکزی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر کشمیر میں عائد قدغنوں پر شدید تنقید ہورہی تھی۔Union Ministers Kashmir visit
گزشتہ ماہ وزیر داخلہ امت شاہ کے تین روزہ دورے کے بعد مرکزی وزراء کا یہاں تاننہ بندھا رہا ہے۔ یہ وزراء جموں کشمیر کے کئی اضلاع میں جاکر افسران کے ساتھ جلسے منعقد کر رہے ہیں۔ Union Home Minister Visit Kashmir
ان دوروں کو حمکران جماعت بی جے پی یونین ٹریٹری میں منتخب سرکار نہ ہونے کی خلاء کو پورا کرنے سے تعبیر کر رہی ہے۔ لیکن مقامی سیاسی جماعتیں اس کو تسلیم نہیں کرتے۔
کانگرس کے سرینگر ضلع صدر امتیاز خان کا کہنا ہے کہ مرکزی وزراء کے دورے منتخب اسمبلی ارکان کا متبادل نہیں ہوسکتے۔ نیشنل کانفرنس کے سابق رکن اسمبلی اور خواتین ونگ کی صدد شمیمہ فردوس کے مطابق یہ وزراء یہاں سیر و تفریح کے لیے آرہے ہیں۔
مزید پڑھیں: Back to Village بیک ٹو ولیج، انتظامیہ کا پی آر یا تعمیری کاموں کا منصوبہ؟