ETV Bharat / state

’عارضی ملازمین کی صحیح فہرست فراہم کی جائے‘

author img

By

Published : Feb 8, 2021, 1:27 PM IST

جموں و کشمیر میں ہر روز کسی نہ کسی علاقے میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین نوکریوں کی مستقلی اور رکی پڑی تنخواہوں کی واگزاری کے لیے ہڑتال اور مظاہرے کرتے رہتے ہیں۔

عارضی ملازمین کی صحیح فہرست فراہم کی جائے
عارضی ملازمین کی صحیح فہرست فراہم کی جائے

جموں وکشمیر میں عارضی ملازمین کے مسئلہ کو حل کرنے کی خاطر اگرچہ سنجیدگی کے ساتھ جموں وکشمیر انتظامیہ اور مرکزی وزرات داخلہ کے درمیان صلاح و مشورہ ہو رہا ہے تاہم اس بات کا انکشاف بھی ہو رہا ہے کہ 2015-16 میں سابق مخلوط حکومت نے یومیہ اجرت پر کام کر رہے جن 61ہزار عارضی ملازمین کی فہرست مرتب کر کے وزارت داخلہ کو فراہم کی تھی، اس میں 61ہزار تو پہلے ہی شامل ہیں جبکہ مختلف ادارواں کی جانب سے فراہم کردہ فہرست میں ڈیلی ویجرز ، نیڈ بیس پر کام کرنے والوں اور کنٹریکچول بنیاد پر تعینات ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 22ہزار سے زائد ہے بتائی جارہی ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے اس بات پر سوالات اٹھائے ہیں کہ 61ہزار عارضی ملازمین کو مستقل نوکریاں اور تنخواہیں واگزار کرنے کے ضمن میں جانکاری فراہم ہو رہی تھی لیکن ایک لاکھ 22ہزار سے زائد عارضی ملازمین کو بیک وقت مستقل کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔

ذرائع کے مطابق سیول سیکریٹریٹ کو مختلف محکموں سے جو عارضی ملازمین کی فہرست فراہم کی گئی ہے اس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کی وجہ سے اصل عارضی ملازمین جو مستقلی کے حقدار ہیں برسوں سے مشکلات و مسائل میں پھنسے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سیکریٹیریٹ میں مستقلی کی خاطر عارضی ملازمین کی بنائی گئی فہرست میں ایسے نام درج کئے گئے ہیں جنہوں نے سرکاری محکموں کو کبھی دیکھا بھی نہیں ہے اور ان مستحق عارضی ملازمین کو لسٹ سے باہر رکھا گیا جو برسوں سے مختلف اداروں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ انتظامیہ رواں برس کے مارچ کے آخر تک مفصل اور واضح فہرست تیار کرے تاکہ ان عارضی ملازمین کو راحت دی جا سکے۔

جموں وکشمیر میں عارضی ملازمین کے مسئلہ کو حل کرنے کی خاطر اگرچہ سنجیدگی کے ساتھ جموں وکشمیر انتظامیہ اور مرکزی وزرات داخلہ کے درمیان صلاح و مشورہ ہو رہا ہے تاہم اس بات کا انکشاف بھی ہو رہا ہے کہ 2015-16 میں سابق مخلوط حکومت نے یومیہ اجرت پر کام کر رہے جن 61ہزار عارضی ملازمین کی فہرست مرتب کر کے وزارت داخلہ کو فراہم کی تھی، اس میں 61ہزار تو پہلے ہی شامل ہیں جبکہ مختلف ادارواں کی جانب سے فراہم کردہ فہرست میں ڈیلی ویجرز ، نیڈ بیس پر کام کرنے والوں اور کنٹریکچول بنیاد پر تعینات ملازمین کی تعداد ایک لاکھ 22ہزار سے زائد ہے بتائی جارہی ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے اس بات پر سوالات اٹھائے ہیں کہ 61ہزار عارضی ملازمین کو مستقل نوکریاں اور تنخواہیں واگزار کرنے کے ضمن میں جانکاری فراہم ہو رہی تھی لیکن ایک لاکھ 22ہزار سے زائد عارضی ملازمین کو بیک وقت مستقل کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔

ذرائع کے مطابق سیول سیکریٹریٹ کو مختلف محکموں سے جو عارضی ملازمین کی فہرست فراہم کی گئی ہے اس میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے، جس کی وجہ سے اصل عارضی ملازمین جو مستقلی کے حقدار ہیں برسوں سے مشکلات و مسائل میں پھنسے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق سیکریٹیریٹ میں مستقلی کی خاطر عارضی ملازمین کی بنائی گئی فہرست میں ایسے نام درج کئے گئے ہیں جنہوں نے سرکاری محکموں کو کبھی دیکھا بھی نہیں ہے اور ان مستحق عارضی ملازمین کو لسٹ سے باہر رکھا گیا جو برسوں سے مختلف اداروں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے جموں وکشمیر انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ انتظامیہ رواں برس کے مارچ کے آخر تک مفصل اور واضح فہرست تیار کرے تاکہ ان عارضی ملازمین کو راحت دی جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.