جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے سبکدوش ہو چکے انجینئرز کو محکمہ دیہی ترقی میں عارضی بنیادوں پر نوکری فراہم کرنے کے فیصلے کی تنقید کرتے ہوئے جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اس حکمنامے کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔
الطاف بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں چار لاکھ کے قریب انجینئرنگ ڈگری یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں جن کو روزگار فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے نہ کی سبکدوش اور عمر رسیدہ ہوئے انجینئرز کو۔
انکا کہنا تھا کہ ’’کشمیر میں نجی سیکٹر میں انجینئرنگ ڈگری یافتہ نوجوان معمولی اجرتوں پر کام کر رہے ہیں جو یومیہ مزدور سے بھی کم ہے، لہٰذا وقت کی ضرورت ہے کہ انتظامیہ ان بے روزگار نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرے۔‘‘
مزید پڑھیں: سابق وزیر جاوید میر ’اپنی پارٹی‘ میں شامل
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں انتظامیہ نے دیہی ترقی میں سبکدوش ہو چکے انجینئرز کو محکمہ میں عارضی نوکریاں فراہم کے لئے درخوات جمع کرنے کا حکمنامہ جاری کیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا تھا کہ محکمہ میں انجینئرز کا فقدان ہونے کی وجہ سے کام کاج متاثر ہو رہا ہے جس کے لئے سبکدوش ہوچکے انجینئرز کو عارضی طور پر نوکری دی جائے گی، لیکن اس فیصلے کی جموں و کشمیر میں تنقید کی جا رہی ہے۔