پولیس کے بیان کے مطابق دوسرا ہلاک شدہ عسکریت پسند غیر مقامی ہے۔ یہ تصادم ختم ہو چکا ہے۔ اس تصادم میں تین سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ تاہم سی آر پی ایف ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کی حالت مستحکم ہے۔
یاد رہے کہ ندیم ابرار وہی عسکریت پسند ہے جن کو پولیس نے پیر کو جائے تصادم سے 8 کلومیٹر دور پارمپورہ کے قریب گرفتار کیا تھا۔
تاہم پولیس نے منگل کی علی الصبح بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ابرار سے جب پولیس نے پوچھ گچھ کی تو پتہ چلا کہ اسلحہ ملہورہ کے اسی رہائشی مکان میں رکھا ہوا تھا جہاں بعد میں تصادم ہوا تھا۔
پولیس بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز جوں ہی اس مکان کے قریب پہنچے تو وہاں اندر چھپے غیر مقامی عسکریت پسند نے ان پر اندھا دھند گولیاں چلائیں جس میں ابرار سمیت دو سی آر پی ایف اہلکار زخمی ہوئے۔ مزید کہا گیا کہ ابرار بعد میں دم توڑ گیا جبکہ غیر مقامی عسکریت پسند تصادم کے دوران ہلاک ہوا۔
آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا کہ 'سرینگر کے ملہورہ میں فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والے انکاؤنٹر میں ایک پاکستانی عسکریت پسند اور ایک لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر ابرار کو ہلاک کر دیا گیا۔'
یہ بھی پڑھیں:
PAGD Meeting: گپکار الائنس کی میٹنگ ملتوی
پولیس کے مطابق ندیم ابرار ضلع بڈگام کے ناربل علاقے کے رہنے والے ہیں اور پولیس نے ان کو سرینگر کے مضافات پارمپورہ میں ایک نجی گاڑی میں گرفتار کیا تھا۔
پولیس کے مطابق ندیم ابرار سرینگر کے مضافات لاوے پورہ میں سی آر پی ایف پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے۔ اس حملے میں تین سی آر پی ایف اہلکاروں کو ہلاک کیا گیا تھا۔