سرینگر میں واقع وادی کشمیر کے سب سے بڑے زچہ و بچہ ہسپتال لل دید Lal Ded Hospital میں حال ہی میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے انسانیت کو جھنجوڑ کر رکھ دیا۔
ہسپتال کی پرائیوٹ خاتون سیکورٹی گارڈز نے صرف 2 سو روپے نہ دینے پر ایک نوزائد بچے کو انتہائی نگہداشت وارڈ یعنی آئی سی یو میں داخل نہیں ہونے دیا جس کے نتیجے میں دس منٹ کی دیری کی وجہ سے بچے کی موت Infant Death Case ہوگئی۔
اس واقعہ کے خلاف ہسپتال کے احاطے میں تیمار داروں نے احتجاج کیا جس کے بعد لل دید ہسپتال کے میڈکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر کے مطابق دونوں خاتون سیکورٹی گارڈز کو موقع پر ہی برخواست کرنے کے ساتھ انہیں بلیک لسٹ Lal Ded Management Blacklists Two Female Guards کر دیا گیا۔ وہیں اس معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
دراصل سرحدی ضلع کپواڑہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتوں کو اتوار کی شام ضلع ہسپتال کپواڑہ سے لل دید ہستپال ریفر کیا گیا اور رات کے 12 بجے اس خاتون نے ایک تندرست بچے کو جنم دیا۔
بچے کے والد محمد امین نے بتایا کہ ولادت کے بعد ڈاکٹروں نے نوزائد بچے کو فورا آئی سی یو میں منتقل کرنے کی صلاح دی لیکن آئی سی یو کے باہر موجود خاتون سیکورٹی گارڈز نے روکا اور ایک ہزار روپے اور مٹھائی دینے کا تقاضہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ سیکورٹی گارڈز کو 8 سو روپے دیے، کیوں کہ اس وقت ان کی جیب میں صرف 8 سو روپے ہی تھے، لیکن ہزار میں دو سو کم ہونے کی وجہ سے سیکورٹی گارڈز نے سیکورٹی گارڈز نے انہیں آئی سی یو کے باہر دس منٹ تک روکے رکھا، آئی سی یو کے اندر جانے نہیں دیا، جس کے نتیجے میں بچے کی موت ہوگئی۔
مزید پڑھیں:
محمد امین کے مطابق انہیں یہ بچہ تین برس کے بعد نصیب ہوا تھا۔ اس انسانیت سوز واقع پر تیمار داروں نے احتجاجی مظاہرہ کر کے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔