نئی دہلی: بین الاقوامی شہرت یافتہ ادارہ غالب انسٹی ٹیوٹ، نظامت فاصلاتی تعلیم، کشمیر یونیورسٹی، سری نگر کے اشتراک سے دو روزہ قومی سمینار بعنوان 'غالب اور جشن زندگی' کا انعقاد سری نگر میں کر رہا ہے۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر ادریس احمد نے اطلاع دی کہ غالب انسٹی ٹیوٹ ہر سال دہلی کے باہر غالبیات کے تعلق سے قومی سمینار کا انعقاد کرتا ہے۔ 20-21مارچ 2023 کو نظامت فاصلاتی تعلیم کشمیر یونیورسٹی کے اشتراک سے دو روزہ قومی سمینار، شام غزل اور مشاعرے کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
اس سمینار کا افتتاحی اجلاس 20 مارچ کو دوپہر دو بجے گاندھی بھون کشمیر یونیورسٹی، سری نگر میں ہوگا۔ سمینار کا افتتاح اور اس جلسے کی صدارت پروفیسر نیلوفر خاں صاحبہ، وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی، سری نگر فرمائیں گی۔ استقبالیہ کلمات ڈائرکٹر نظامت فاصلاتی تعلیم، کشمیر یونیورسٹی پروفیسر طارق احمد چشتی صاحب ادا کریں گے۔ پروفیسر محمد زماں آزردہ صاحب کلیدی خطبہ پیش کریں گے۔اس اجلاس کی نظامت سمینار کے کنوینر ڈاکٹر الطاف انجم صاحب کریں گے۔
افتتاحی اجلاس کے فواً بعد مشاعرے کا اہتمام ہوگا جس کی صدارت سلطان الحق شہیدی صاحب فرمائیں گے اور نظامت کی ذمہ داری ڈاکٹر نکہت نظر صاحبہ سے وابستہ ہوگی۔ مدعو شعرا کے اسمائے گرامی اس طرح ہیں: سلطان الحق شہیدی، رفیق راز، رخسانہ جبیں، شبنم عشائی، پرویزمانوس، شفیقہ پروین، عادل اشرف، ڈاکٹر راشد عزیز، ستیش ومل، سلیم ساغر، نکہت نظر، حنا خان، مبارک لون، عارض ارشاد اور روشن آر۔ مشاعرے کے بعد شام غزل کا اہتمام ہوگا جس میں معروف غزل سنگر کفایت فہیم صاحب اپنے مخصوص انداز میں غالب اور دیگر اہم شعرا کا کلام پیش کریں گے۔ دوسرے دن یعنی 21 مارچ کو صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک تکنیکی اجلاس ہوں گے جن مقالہ نگار مقالہ حضرات کو مدعو کیا گیا ہے ان کے اسمائے گرامی اس طرح ہیں۔
ڈاکٹر عابد گلزار، ڈاکٹر محی الدین زور، ڈاکٹر الطاف انجم،ڈاکٹر مشتاق حیدر،ڈاکٹر کوثر رسول، ڈاکٹر نصرت جبین، ڈاکٹر کوثر مزمل، ڈاکٹر محمد یوسف وانی، ڈاکٹر عبداللہ، امتیاز احمد، ڈاکٹر توصیف احمد ڈار، ڈاکٹر مسرت گیلانی، ڈاکٹر مصروفہ قادر، ڈاکٹر محمد یونس ٹھوکر، ڈاکٹر اقبال افروز، ڈاکٹر ریاض احمد کمار، سہیل سالم اور ڈاکٹر محضر رضا۔ تکنیکی اجلاس کی صدور پروفیسرنذیراحمدملک،پروفیسر شفیقہ پروین، پروفیسر محمدغیاث الدین اور ڈاکٹر عرفان عالم ہوں گے۔ ان اجلاس کی نظامت ڈاکٹر توصیف احمد، جاوید احمدنجار، ظہور احمد گنائی اور صوفی سمیرا سے وابستہ ہوگی۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کشمیر میں پہلی مرتبہ سمینار کا انعقاد کر رہا ہے لہٰذا امید ہے کہ یہ سمینار بہت کامیاب ہوگا اور اس سمینار کے مقالات جب کتابی شکل میں شائع ہوں گے تو اس سے کثیر تعداد میں لوگ استفادہ کریں گے۔
یو این آئی