ETV Bharat / state

Bakarwal Migration To Jammu گجر بکروال طبقہ کی سالانہ ہجرت اور انتظامیہ کے دعوے - گجر و بکروال طبقہ جموں و کشمیر

ٹرائبل افئرز محکمہ کے سیکرٹری شاید چودھری کے مطابق انتظامیہ نے امسال 11 ہزار بکروال کنمبوں کو جموں ہجرت کرنے کے لیے 300 گاڑیاں فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ محکمے کی سروے کے مطابق 6.12 لاکھ افراد ہر برس جموں سے کشمیر اور کشمیر سے پھر واپس جموں مال و عیال کے ساتھ ہجرت کرتے ہیں۔Seasonal Migration Of Bakerwal

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Nov 1, 2022, 5:03 PM IST

سرینگر:جموں کشمیر انتظامیہ نے اس برس گجر بکروال طبقے کو کشمیر سے جموں ہجرت کرنے کے لیے ضلع رامبن سے گاڑیوں کی سہولت دستیاب رکھی۔ انتظامیہ نے رامبن ضلع سے جموں تک ان گجر بکروال طبقہ کے لوگوں کے مال و مویشیوں کو منتقل کرنے کی شروعات کی ہے، تاکہ شاہراہ پر ٹریفک جام سے نجات مل پائے۔ Govt Trucks For Bakerwal Migration

گجر و بکروال ہر برس گرما میں جموں صوبے سے کشمیر مال و عیال کے ساتھ ہجرت کرتے ہیں۔ اس کے لیے وہ سرینگر جموں شاہراہ یا مغعل شاہراہ کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔یہ وادی کے سبزہ زار پہاڑی علاقوں میں مال مویشیوں کو پالنے کے لیے یہ ہجرت کرتے ہیں جو ان کی قدیم روایت ہے۔Seasonal Migration Of Bakerwal in jk

گجر بکروال طبقے کی سالانہ ہجرت اور انتظامیہ کے دعوے
ٹرائبل افئرز محکمہ کے سیکرٹری شاید چودھری کے مطابق گیارہ ہزار بکروال کنمبوں کو ستمبر تا اکتوبر مال و عیال کو ہجرت کرنے کے لیے 300 گاڑیاں فراہم کی گئی۔انہوں نے کہا کہ محکمے کی سروے کے مطابق 6.12 لاکھ افراد ہر برس جموں سے کشمیر اور کشمیر سے پھر واپس جموں مال و عیال کے ساتھ ہجرت کرتے ہیں۔Tribal Affairs On Seasonal Migration


انہوں نے کہا کہ اس سال جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک اسکیم متارف کی جس سے بکروالوں کو جموں ہجرت کے لیے رامبن سے پیدل چلنے کے بجائے گاڑیاں فرائم کی جائے گی اور یہ اسکیم مستقبل میں بھی یہ جاری رہی گی۔اس اسکمیم کو امسال اس لیے شروع کیا گیا کیونکہ ستمبر میں شاہراہ پر سیب بردار گاڑیوں کو کئی روز تک درماندہ رہنا پڑا کیونکہ بکروالوں کی ہجرت کے دوران جموں سرینگر قومی شاہراہ پر جام ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: J&K Forest Rights Act: 'انتظامیہ جنگلات کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے'

تاہم گجر بکروال افراد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اس قبائل طبقے کی قدیم روایت اور تہذیب کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ گفتار چودھری جو گجر بکروال طبقے کے سماجی کارکن ہے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایک تو اس قبیلے کی تہذیب پر حملہ کیا جارہا ہے وہیں جو دورے کیے جارہے ہیں وہ حقیقت سے بعید ہے۔ان کا کہنا ہے کہ چھ لاکھ افراد اور ان کے ساتھ لاکھوں کی تعداد میں مال مویشیوں کو کیسے اتنے کم وقت میں رامبن سے جموں منتقل کیا جا سکتا ہے۔

تاہم شاہد چوھدری کا کہنا ہے کہ اس طبقہ کور ہجرت کرنے میں کئی ہفتے لگتے ہیں جس دوران ان کو کئی مقامات پر پڑاؤ بھی کرنا پڑتا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ محکمہ ان کے ہجرت سے پیش آنے والے مشکلات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر بہبودی پالیسی مرتب کی جائے تاکہ ا س طبقہ کو درپیش مسائل کا اذالہ ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Tribal Boy Selected In IIT Mandi گجر طالب علم طفیل احمد کا آئی آئی ٹی منڈی میں سلیکشن

سرینگر:جموں کشمیر انتظامیہ نے اس برس گجر بکروال طبقے کو کشمیر سے جموں ہجرت کرنے کے لیے ضلع رامبن سے گاڑیوں کی سہولت دستیاب رکھی۔ انتظامیہ نے رامبن ضلع سے جموں تک ان گجر بکروال طبقہ کے لوگوں کے مال و مویشیوں کو منتقل کرنے کی شروعات کی ہے، تاکہ شاہراہ پر ٹریفک جام سے نجات مل پائے۔ Govt Trucks For Bakerwal Migration

گجر و بکروال ہر برس گرما میں جموں صوبے سے کشمیر مال و عیال کے ساتھ ہجرت کرتے ہیں۔ اس کے لیے وہ سرینگر جموں شاہراہ یا مغعل شاہراہ کا راستہ اختیار کرتے ہیں۔یہ وادی کے سبزہ زار پہاڑی علاقوں میں مال مویشیوں کو پالنے کے لیے یہ ہجرت کرتے ہیں جو ان کی قدیم روایت ہے۔Seasonal Migration Of Bakerwal in jk

گجر بکروال طبقے کی سالانہ ہجرت اور انتظامیہ کے دعوے
ٹرائبل افئرز محکمہ کے سیکرٹری شاید چودھری کے مطابق گیارہ ہزار بکروال کنمبوں کو ستمبر تا اکتوبر مال و عیال کو ہجرت کرنے کے لیے 300 گاڑیاں فراہم کی گئی۔انہوں نے کہا کہ محکمے کی سروے کے مطابق 6.12 لاکھ افراد ہر برس جموں سے کشمیر اور کشمیر سے پھر واپس جموں مال و عیال کے ساتھ ہجرت کرتے ہیں۔Tribal Affairs On Seasonal Migration


انہوں نے کہا کہ اس سال جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک اسکیم متارف کی جس سے بکروالوں کو جموں ہجرت کے لیے رامبن سے پیدل چلنے کے بجائے گاڑیاں فرائم کی جائے گی اور یہ اسکیم مستقبل میں بھی یہ جاری رہی گی۔اس اسکمیم کو امسال اس لیے شروع کیا گیا کیونکہ ستمبر میں شاہراہ پر سیب بردار گاڑیوں کو کئی روز تک درماندہ رہنا پڑا کیونکہ بکروالوں کی ہجرت کے دوران جموں سرینگر قومی شاہراہ پر جام ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: J&K Forest Rights Act: 'انتظامیہ جنگلات کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے'

تاہم گجر بکروال افراد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اس قبائل طبقے کی قدیم روایت اور تہذیب کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ گفتار چودھری جو گجر بکروال طبقے کے سماجی کارکن ہے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایک تو اس قبیلے کی تہذیب پر حملہ کیا جارہا ہے وہیں جو دورے کیے جارہے ہیں وہ حقیقت سے بعید ہے۔ان کا کہنا ہے کہ چھ لاکھ افراد اور ان کے ساتھ لاکھوں کی تعداد میں مال مویشیوں کو کیسے اتنے کم وقت میں رامبن سے جموں منتقل کیا جا سکتا ہے۔

تاہم شاہد چوھدری کا کہنا ہے کہ اس طبقہ کور ہجرت کرنے میں کئی ہفتے لگتے ہیں جس دوران ان کو کئی مقامات پر پڑاؤ بھی کرنا پڑتا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ محکمہ ان کے ہجرت سے پیش آنے والے مشکلات کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ دیگر بہبودی پالیسی مرتب کی جائے تاکہ ا س طبقہ کو درپیش مسائل کا اذالہ ہو جائے۔

یہ بھی پڑھیں: Tribal Boy Selected In IIT Mandi گجر طالب علم طفیل احمد کا آئی آئی ٹی منڈی میں سلیکشن

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.