وادی کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کا انخلاء اور پھر کووڈ 19 لاک ڈاؤن کے باعث سیاحتی شعبہ مکمل ٹھپ رہا-
تاہم نئے سال کی شروعات اس شعبے کے لیے باعث مسرت ہے-ڈل جھیل میں قائم ہاوس بوٹ قریباً ڈیڑھ سال تک سیاحوں سے خالی رہے اور ان کے مالکان سیاحوں کی تاک میں رہے-
نئے سال سے قبل وادی میں برف باری سے ملک کے سیاح کشمیر کا رخ کرنے لگے ہیں-
نئے سال کے پہلے ہی روز مہاراشٹر کے خواتین سیاح وادی میں آئے جن کا استقبال ہاوس مالکان نے جوش و جزبے سے کیا-
ہاوس بوٹ مالک یعقوب دھنو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سیاحتی شعبے کے لیے سیاحوں کی آمد عید سے کم نہیں-
سیاحوں کا کہنا ہے کہ وہ کشمیر میں آمد پر کافی خوش ہیں اور یہاں کے حسین مقامات کی سیر کرنے آئے ہیں-
ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے باعث لاک ڈاون کی وجہ سے وہ گھروں میں ہی مقید رہے اور لاک ڈاون میں نرمی کے بعد ہی انہوں نے کشمیر آنے کی ٹھان لی-
ایک خاتون سیاح کلپنا ودیہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ کشمیر کا برف دیکھنے کے لیے آئی ہیں-
وندنا نامی سیاح نے بتایا کہ کشمیر خواتین کے لیے محفوظ مقام ہے اور وہ یہاں آکر بہت خوشی محسوس کر رہی ہیں-
پریا نامی سیاح نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں مزید سیاح کشمیر آنے کا ادارہ رکھتے ہیں اور قریباً سو سیاحوں نے بکنگ کر رکھی ہے-
ہاوس بوٹ مالک یعقوب دھنو نے بتایا کہ سال کی شروعات پر مسرت ہے اور وہ پُر امید ہے کہ اس سال سیاحتی شعبے کی بحالی ہوگی-