ETV Bharat / state

'لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر بارہمولہ تصادم میں ہلاک'

جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں ایک کی شناخت سجاد عرف حیدر کے طور پر ہوئی ہے جس کا تعلق سوپور کے ڈانگر پورہ گاؤں سے ہے اور وہ شمالی کشمیر میں سنہ 2016 سے سرگرم تھا-

لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر بارہمولہ تصادم میں ہلاک
لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر بارہمولہ تصادم میں ہلاک
author img

By

Published : Aug 17, 2020, 8:46 PM IST

شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے کریری علاقے میں پیر کو ہونے والے حملے اور پھر تصادم میں تین سیکورٹی اہلکار اور تین عکسریت پسند ہلاک ہوئے ہیں-

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے سرینگر میں پریس کانفرنس میں اس حملے اور تصادم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پیر کی صبح عسکریت پسندوں نے ناکہ پارٹی پر حملہ کیا جس میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک ہوگئے-

انہوں بتایا کہ حملے کے دوران ایک عسکریت پسند کو گولی لگی تھی جس کے سبب سنائفر کتوں کی مدد سے عسکریت پسندوں کے چھپنے کا پتا معلوم ہوا جس کے بعد تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن کا تعلق شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے ہے-

انکا کہنا تھا کہ تصادم حملے کے جائے مقام سے قریباً ایک کلو میٹر دور ہوا-

لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر بارہمولہ تصادم میں ہلاک
دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں ایک کی شناخت سجاد عرف حیدر کے طور پر ہوئی ہے جس کا تعلق سوپور کے ڈانگر پورہ گاؤں سے ہے اور وہ شمالی کشمیر میں سنہ 2016 سے سرگرم تھا- انکا کہنا تھا کہ سجاد شمالی کشمیر کا 'برہان وانی' مانا جاتا تھا اور وانی کی ہی طرح نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف مائل کرنے میں کامیاب رہتا تھا-
دلباغ سنگھ نے کہا:'جس طرح برہان وانی جنوبی کشمیر میں سرگرم رہنے کے بعد نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف مائل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اسی طرح سجاد حیدر شمائی کشمیر میں نامور تھا اور اب تک اس نے 20 نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف ورغلایا تھا- اس کے علاوہ سجاد سیکورٹی فورسز پر حملے کرنے اور عام شہریوں کو ڈرانے دھمکانے میں بھی کافی سرگرم تھا- 'انکا کہنا تھا کہ بی جے پی کے بانڈی پورہ ضلع کے ہلاک شدہ کارکن وسیم باری اور اسکے والد اور بھائی کے قاتلانہ حملے کے منصوبے میں سجاد کا اہم رول تھا- دلباغ سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ اس تصادم میں مزید دو ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی شناخت پٹن کے عنایت اللہ اور غیر مقامی عثمان کے بطور ہوئی ہے-

یہ بھی پڑھیں: بارہمولہ تصادم: چار عسکریت پسند، دو سی آرپی ایف اور ایک پولیس اہلکار ہلاک

شوپیان کے مبینہ فرضی تصادم کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہا کہ اس واقعے کی پولیس اور فوج الگ الگ تحقیقات کر رہی ہے- پولیس نے ڈی این اے نمونے جانچ کے لیے بھیجے ہیں جبکہ فوج بھی تحقیقات کررہی ہے-

یہ بھی پڑھیں: شوپیان انکاؤنٹر: 'ملک کی خدمت کر کے آج ہم ہی مجبور و لاچار ہیں'

جموں میں پیغمبر اسلام کے متعلق توہین آمیز واقع کے متعلق انکا کہنا تھا کہ جس شخص نے یہ مذموم حرکت کی تھی اسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے- اس کے علاوہ جو رپورٹر وہاں موجود تھا اس کو بھی گرفتار کیا گیا ہے-

یہ بھی پڑھیں: اہانت رسول معاملے میں تیسری گرفتاری

تیز رفتار انٹرنیٹ کی پوری بحالی پر انکا کہنا تھا کہ رفتہ رفتہ دیگر اضلاع میں بھی یہ پابندی ہٹائی جائے گی-

پنچایتی ممبران کی حفاظت پر انکا کہنا تھا کہ جن ممبران کو خطرہ لاحق ہے انکو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے-

انکا کہنا تھا کہ پنچایت ممبران لوگوں کی بہبود اور ترقی میں سرگرم ہیں لہذا لوگوں کو ان پر حملے کرنے والے افراد کے خلاف بھی متحرک ہونا چاہیے-

شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے کریری علاقے میں پیر کو ہونے والے حملے اور پھر تصادم میں تین سیکورٹی اہلکار اور تین عکسریت پسند ہلاک ہوئے ہیں-

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے سرینگر میں پریس کانفرنس میں اس حملے اور تصادم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پیر کی صبح عسکریت پسندوں نے ناکہ پارٹی پر حملہ کیا جس میں سیکورٹی فورسز کے تین اہلکار ہلاک ہوگئے-

انہوں بتایا کہ حملے کے دوران ایک عسکریت پسند کو گولی لگی تھی جس کے سبب سنائفر کتوں کی مدد سے عسکریت پسندوں کے چھپنے کا پتا معلوم ہوا جس کے بعد تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن کا تعلق شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ سے ہے-

انکا کہنا تھا کہ تصادم حملے کے جائے مقام سے قریباً ایک کلو میٹر دور ہوا-

لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر بارہمولہ تصادم میں ہلاک
دلباغ سنگھ کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں میں ایک کی شناخت سجاد عرف حیدر کے طور پر ہوئی ہے جس کا تعلق سوپور کے ڈانگر پورہ گاؤں سے ہے اور وہ شمالی کشمیر میں سنہ 2016 سے سرگرم تھا- انکا کہنا تھا کہ سجاد شمالی کشمیر کا 'برہان وانی' مانا جاتا تھا اور وانی کی ہی طرح نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف مائل کرنے میں کامیاب رہتا تھا-
دلباغ سنگھ نے کہا:'جس طرح برہان وانی جنوبی کشمیر میں سرگرم رہنے کے بعد نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف مائل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے اسی طرح سجاد حیدر شمائی کشمیر میں نامور تھا اور اب تک اس نے 20 نوجوانوں کو عسکریت پسندی کی طرف ورغلایا تھا- اس کے علاوہ سجاد سیکورٹی فورسز پر حملے کرنے اور عام شہریوں کو ڈرانے دھمکانے میں بھی کافی سرگرم تھا- 'انکا کہنا تھا کہ بی جے پی کے بانڈی پورہ ضلع کے ہلاک شدہ کارکن وسیم باری اور اسکے والد اور بھائی کے قاتلانہ حملے کے منصوبے میں سجاد کا اہم رول تھا- دلباغ سنگھ کا مزید کہنا تھا کہ اس تصادم میں مزید دو ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی شناخت پٹن کے عنایت اللہ اور غیر مقامی عثمان کے بطور ہوئی ہے-

یہ بھی پڑھیں: بارہمولہ تصادم: چار عسکریت پسند، دو سی آرپی ایف اور ایک پولیس اہلکار ہلاک

شوپیان کے مبینہ فرضی تصادم کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہا کہ اس واقعے کی پولیس اور فوج الگ الگ تحقیقات کر رہی ہے- پولیس نے ڈی این اے نمونے جانچ کے لیے بھیجے ہیں جبکہ فوج بھی تحقیقات کررہی ہے-

یہ بھی پڑھیں: شوپیان انکاؤنٹر: 'ملک کی خدمت کر کے آج ہم ہی مجبور و لاچار ہیں'

جموں میں پیغمبر اسلام کے متعلق توہین آمیز واقع کے متعلق انکا کہنا تھا کہ جس شخص نے یہ مذموم حرکت کی تھی اسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے- اس کے علاوہ جو رپورٹر وہاں موجود تھا اس کو بھی گرفتار کیا گیا ہے-

یہ بھی پڑھیں: اہانت رسول معاملے میں تیسری گرفتاری

تیز رفتار انٹرنیٹ کی پوری بحالی پر انکا کہنا تھا کہ رفتہ رفتہ دیگر اضلاع میں بھی یہ پابندی ہٹائی جائے گی-

پنچایتی ممبران کی حفاظت پر انکا کہنا تھا کہ جن ممبران کو خطرہ لاحق ہے انکو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے-

انکا کہنا تھا کہ پنچایت ممبران لوگوں کی بہبود اور ترقی میں سرگرم ہیں لہذا لوگوں کو ان پر حملے کرنے والے افراد کے خلاف بھی متحرک ہونا چاہیے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.