سرینگر: جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئر پرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ کی طرف سے سیل کردہ دکانوں کو کرایہ ادا کرنے تک کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان دکانوں کو لاکھوں روپیے کرایہ کی صورت میں بقایا ہے۔ موصوف چیئر پرسن نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
بڈ شاہ مارکیٹ میں وقف کی طرف سے 6 دکان سیل کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'وقف بورڈ دو برسوں سے کہہ رہا ہے کہ وقف کے دکانوں کے کرایہ داروں کو کرایہ ادا کرنا پڑے گا'۔
انہوں نے کہا کہ 'جو آج ہم نے چھ دکانوں کو سیل کیا یہ ایک ٹرائلر ہے، ان کو لاکھوں روپیے کرایہ بقایا ہے کرایہ دیں گے تو دکان کھل جائیں گے'۔
ان کا کہنا تھا، 'ہم جب اس سے پہلے آفتاب مارکیٹ میں گئے تو وہاں دکانداروں سے کرایہ جلد از جلد ادا کرنے کو کہا تب بھی ان دکانداروں نے ہنگامہ کیا تھا'۔
ڈاکٹر اندرابی نے کہا کہ شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے ایک ہسپتال اور ایک یونیورسٹی قائم کی ہے جبکہ ان کا اتنا بڑا اثاثہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ لالچوک جیسے پوش علاقے میں وقف کے دکان ہیں جن کا کرایہ بہت کم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کرایہ علاقے کے حساب سے مقرر ہوگا جو کرایہ لالچوک میں وقف کے دکان کا ہوگا وہ کولگام میں نہیں ہوگا۔
مزید پڑھیں: Waqf Board Seals 6 shops in Srinagar: وقف بورڈ کی کرایہ داروں پر کارروائی، چیئرپرسن نے کہا ’یہ ابھی شروعات ہے‘
چیئر پرسن نے کہا کہ وقف ہماری قوم اور ہمارے لوگوں کا اثاثہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملازموں کو تنخواہ نہیں ملتی ہے اور ہمیں بھی غریب بیٹیوں کی شادی کرانی ہے اور غریب بچوں کو پڑھانا ہے۔