جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں 18 جولائی کو ہونے والے تصادم کو سیاسی جماعتوں نے فرضی قرار دے کر اسکی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سجاد لون نے آج اس سلسلہ میں ٹویٹ کیا اور لکھا: 'شوپیان کی تصادم آرائی سیکورٹی فورسز کی جانب سے کئے گئے دعوؤں کے جعلی پن کی ایک اور تلخ و بد نما یاد دلاتی ہے- یہ استثنیٰ کے کلچر کا ایک اور نتیجہ ہے- ملک میں ایسے واقعات کے تئیں برداشت اور قبولیت خوفناک ہے- کسی کی زبان سے ایک لفظ بھی نہیں نکلا ہے-'
یہ بھی پڑھیں: شوپیان تصادم سوالوں کے گھیرے میں، آرمی نے جاری کیا بیان
واضح رہے گزشتہ روز اس معاملے پر فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے کہا ہے کہ فوج اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے-