نیشنل کانفرنس کا کہنا ہے کہ دو برس کے عرصے کے بعد بی جے پی سرکار کو محسوس ہوا کہ جموں و کشمیر کے حالات مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے بغیر بہتری کی طرف نہیں لائے جاسکتے۔
سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے این سی کے صوبائی صدر ناصر اسلم نے بتایا کہ جس بھی طرح سے دلی سرکار نے جموں و کشمیر کے مین سٹریم لیڑران کے ساتھ بات چیت کی شروعات کی ہے وہ خوش آئیند قدم ہے- ''
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے سیاسی چہل پہل چاہے بیرونی دباؤ سے یا دباؤ کے بغیر ہو یہ اچھی شروعات ہے-
یاد رہے کہ گذشتہ دو ہفتوں سے وادی کشمیر میں کافی سیاسی گہما گمی دیکھی جارہی ہے جس میں خاص طور سے نیشنل کانفرنس کافی سرگرم ہے- جموں و کشمیر میں قریباً دو برس کے بعد سیاسی سرگرمیوں نے طول پکڑ لیا ہے اور گزشتہ دو ہفتوں سے یہاں کی دبی ہوئی مینسٹریم سیاست دوبارہ زندہ ہوئی ہے-
یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی نے وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ پر تذبذب برقرار رکھا
دراصل وزیر اعظم نریندر مودی 24 جون کو جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے 14 اہم لیڑران سے سیاسی صورتحال کو بحال کرنے کے لیے دلی میں گفتگو کریں گے-
اس گفتگو کی تیاریاں کرنے میں گزشتہ دو ہفتوں سے وادی کشمیر میں متعدد سیاسی سرگرمیاں دیکھی گئی جس میں نیشنل کانفرنس اور پیلوپلز الاینس فار گپکار ڈیکلیریشن نے ملاقاتیں کی ہے۔