بزرگ علیٰحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کے انتقال کے تیسرے روز وادی میں صورتحال بہتر ہے اور مختلف مقامات پر پولیس نے بندشیں ہٹا دی ہیں، تاہم حساس مقامات پر بندشیں برقرار ہیں۔
سرینگر میں جزوی طور عوامی آمد و رفت بحال ہوگئی ہے جبکہ نقل و حمل اور تجارتی سرگرمیاں ہنوز معطل ہیں۔ وہیں، حیدر پورہ علاقے، جہاں سید علی گیلانی کا مقبرہ ہے، کو سیکورٹی حصار میں لے لیا گیا ہے۔
قبرستان کے گرد و نواح میں سیکورٹی اہلکاروں کا سخت پہرہ ہے اور کسی بھی شہری کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
پولیس انتظامیہ نے گزشتہ رات موبائل (کالنگ) سروس کے علاوہ براڈ بینڈ بحال کیا ہے تاہم موبائل انٹرنیٹ خدمات اب بھی معطل ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل انٹرنیٹ خدمات اتوار کو صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد بحال کی جاسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں؛ کشمیر میں براڈ بینڈ انٹرنیٹ اورموبائل کالنگ سروس بحال
یاد رہے کہ سید علی گیلانی کی وفات بدھ کی رات ہوئی اور انہیں سخت سیکورٹی انتظامات کے تحت پولیس نے مقامی مقبرے میں دفن کیا، جس پر ان کے لواحقین نے پولیس پر الزام عائد کہ انہیں گیلانی کی آخری رسومات انجام دینے سے روکا گیا۔
بزرگ علیٰحدگی پسند رہنما سید علی گیلانی کی وفات کے فوراً بعد وادی کشمیر میں سخت ترین بندشیں عائد کرنے کے علاوہ موبائل (کالنگ و انٹرنیٹ) خدمات کو بھی معطل کر دیا گیا تھا۔