سرینگر: وادی کشمیر میں آئے روز انتظامیہ تقافتی اور موسیقی پروگرامز کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ تاکہ نوجوانوں میں امن و سلامتی کا رجحان پیدا ہو۔ یہ پروگرام تقریبا ہر ضلع میں منعقد کئے جا رہے ہیں۔ حالیہ دنوں ’’جشن کشمیر‘‘ کے نام سے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ایک ثقافتی پروگرام کا افتتاح کیا جس کے تحت جموں و کشمیر کے طول و ارض میں ثقافتی پروگرمز منعقد کیے گئے۔ جشن کشمیر کے افتتاح کے موقع پر ایل جی نے کہا تھا کہ ’’ثقافتی پروگرام کے ذریعے نوجوانوں میں جموں و کشمیر اور ملک کی ثقافت سے متعلق واقفیت ہوگی۔‘‘ Cultural Festivals Organised in Kashmir
انتظامیہ ایسے پروگرامز تعلیمی اداروں میں منعقد کر رہی ہے تاکہ طلباء کلچر اور موسیقی جیسے فنون سے وقف ہو سکے اور اس کے ذریعے امن کا پیغام آگے پہنچایا جا سکے۔ گزشتہ دو برسوں سے ایسے پروگرامز کے انعقاد میں اضافہ ہوا ہے۔ ایک جانب مقامی انتظامیہ ایسے پروگرامز منعقد کر رہی ہے وہیں دوسری جانب پولیس، فوج اور سی آر پی ایف بھی اس دوڑ میں پیچھے نہیں ہے۔ Surge in Cultural Programmes Across Kashmir
عام خیال ہے کہ ایسے پروگرامز منعقد کرنے سے انتظامیہ کشمیر کے امن و سلامتی کی صورتحال کا بیانیہ پیش کر رہی ہے جبکہ تشدد اور عسکریت پسندی سے نوجوانوں کو دور بھی رکھنا چاہتی ہے۔ وادی کشمیر کے معروف فلم ساز مشتاق علی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’ایسے پروگرامز سے جموں کشمیر کی ثقافت کو فروغ مل رہا ہے اور نوجوان نسل اپنے تاریخی ورثہ سے بھی آگاہ ہو رہی ہے۔‘‘ تاہم سیاسی جماعتوں کا ماننا ہے کہ ’’یہاں کے نوجوانوں کو روزگار کی ضرورت ہے ناچ نغموں کی نہیں۔‘‘