نیشنل کانفرنس کے رہنما اور جنوبی کشمیر سے رکن پارلیمان جسٹس حسنین مسعودی نے آج لوک سبھا میں اُن طلبا کا مسئلہ اُٹھایا جنہوں نے پاکستان کے زیر انتطام کشمیر سے ڈگری حاصل کی ہے، اور انہیں اب امتحان دینے سے روکا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا آج سے چھ برس قبل جموں و کشمیر کے 17 طلبا نے حکومت کی منظوری سے میر پور (پاکستان زیر انتظام کشمیر) میں قائم میڈیکل کالجوں سے تعلیم حاصل کی تھی لیکن اب انہیں میڈیکل کونسل آف انڈیا 'فارِن میڈیکل گریجویٹس ایڈمیشن ٹیسٹ' دینے سے روک رہا ہے۔
انہوں نے کہا ان طلبا کا مستقبل داؤ پر لگا ہے۔ انہوں نے مانگ کی کہ طلبا کو امتحان دینے کی اجازت دی جائے تاکہ یہ تعلیم جاری رکھ سکیں۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا جموں و کشمیر کی قومی شاہراہ کو بہتر بنایا جائے اور مغل روڈ کو کھولا جائے۔