سرینگر: جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر کی پریس کالونی میں طلبا کی ایک بڑی تعداد نے کلسٹر یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ نیا سلیکشن لسٹ منظر عام پر لایا جانا چاہیے تاکہ ہر کسی کو انصاف مل سکے۔ اطلاعات کے مطابق سرینگر کی پریس کالونی میں ہفتے کے روز طلبا نے احتجاجی مظاہرے کیے اور الزام لگایا کہ کلسٹر یونیورسٹی انتظامیہ اُن کا ایک سال ضائع کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بارہویں جماعت کا امتحان پاس کرنے کے بعد یو جی آنرس میں ایڈمشن حاصل کرنے کی خاطر آن لائن فارم پُر کیا لیکن کلسٹر یونیورسٹی نے نیا فرمان جاری کیا کہ ایڈمشن انٹرنس کی بنیاد پر ہی ہوگا۔ Students Protests against Cluster university
طلبا نے مزید کہا کہ بعد ازاں کلسٹر یونیورسٹی نے بتایا کہ اب میرٹ کی بنیاد پر سلیکشن ہوگا اور جمعے کے روز ایک لسٹ منظر عام پر لائی گئی جس میں آدھے سے زائد طلبا کو ڈراپ کر دیا گیا۔ طلبا نے بتایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ دوسری لسٹ بھی نکالی جاسکتی ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ سبھی کا سلیکشن ہو کیونکہ پہلے ہی ہمارا یک سال ضائع ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Police Station on Private Land: نجی زمین پر قائم پولیس اسٹیشن کو خالی کرنے کی ہدایت