سرینگر: سرینگر میں ہونے والی جی ٹوئنٹی ممالک کی میٹنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں وکشمیر میں بالعموم اور سرینگر میں بالخصوص زبردست حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔سرینگر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں اضافی دستوں کو تعینات کیا گیا ہے جبکہ شہر بھر میں کرایہ داروں کی بھی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔منگل کے روز سرینگر میں میٹل ڈیٹریکٹر اور کھوجی کتوں کی مدد سے تلاشی لی جارہی تھی۔اطلاعات کے مطابق جی ٹوئنٹی اجلاس کے پیش نظر شہر بھر میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔
شہر بھر میں ناکوں کا جال بچھایا گیا ہے جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔امن و قانون کو برقرار رکھنے کے لیے اضافی دستوں کو شہر سرینگر اور اس کے گرد نواح کے علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کنارے ایس کے آئی سی سی میں ہونے والی اس میٹنگ کے پیش نظر ڈل جھیل میں میرین کمانڈوز کو بھی تعینات کیا گیا ہے تاکہ میٹنگ کے شرکا کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔
پورے شہر میں حفاظتی دستے لگاتار گشت کر رہے ہیں جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر خصوصی چیک پوائنٹس قائم کیے گئے جہاں پر کسی بھی گاڑی کو بغیر تلاشی کے سرینگر کے حدود میں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔امن مخالف قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے پوری وادی میں سکیورٹی فورسز کو الرٹ پر رکھا گیا ہے اور ہر جگہ حالات پر کڑی نگاہ رکھی جارہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ جموں وکشمیر پولیس کی جانب سے شہر کے حدود میں کرایہ داروں کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں اور لوگوں سے بھی تلقین کی جارہی ہیں کہ وہ بغیر اطلاع کے کسی کو کرایہ پر کمرہ نہ دیں۔
مزید پڑھیں: Security Meeting for G20 Summit جی ٹوئنٹی سمٹ کیلئے سول و پولیس افسران کو چوکس رہنے کی ہدایات
معلوم ہوا ہے کہ شہر میں رات کے دوران بھی گشت تیز کیا گیا ہے جبکہ مشکوک نظر آنے والے افراد پر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے نظر گزر رکھی جارہی ہیں ۔ذرائع کے مطابق شہر سرینگر میں سماج دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنانے کی خاطر سیکورٹی کے فقید المثال انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ سابق ملی ٹینٹوں اور سنگبازوں کی پولیس تھانوں پر طلبی کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ اس میٹنگ میں جی ٹوئنٹی ممالک کے نمائندوں سمیت کئی عالمی اداروں کے دو سو مندوبین شرکت کریں گے۔
(یو این آئی)