سرینگر: جموں و کشمیر کے ضلع سرینگر کے تحصیلدار (South) کی جانب سے سرینگر کے صفا کدل علاقے میں واقع یارقند سرائے میں رہائش پذیر لوگوں کو سات دنوں کی مہلت دیکر سرائے خالی کرنے کے احکامات صادر Authorities ask Families living in Yarkand Sarai to vacate کیے گئے ہیں۔
یارقند سرائے میں رہائش پذیر لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ’’سرائے میں غیر قانونی طور قبضہ کرکے رہائش اختیار کیے ہوئے ہیں۔‘‘ Families Living in Yarkand Sarai served Notice to Vacate قابل ذکر ہے کہ کہ اس وقت سرائے میں تقریبا 55 خاندان رہائش پذیر ہیں جو سرائے میں گزشتہ چھ دہائیوں سے مقیم ہیں۔
واضح رہے کہ صدیوں قبل وسط ایشیائی ممالک خصوصا یارقند سے بذریعے شاہراہ ابریشم (سلک روٹ) کشمیر آنے والے تاجرین کے لیے ڈوگرہ دور میں مہاراجا پرتاپ سنگھ نے یہاں ایک سرائے تعمیر کرائیYarkand Sarai Safa Kadal Srinagar جس میں وسط ایشیائی ممالک سے آنے والے تاجرین یہاں رہائش اختیار کرتے تھے۔
یارقند سرائے کے نام سے معروف اس عمارت میں سنہ 1947 کے بعد ایک مہاجر افراد نے پناہ لی تھی، اور فی الوقت یہاں 55 خاندان مقیم ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے نوٹس ارسال کیے جانے کے خلاف یارقند سرائے میں دہائیوں سے رہائش پذیر لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران انہیں مختلف حکومتوں نے سرائے خالی کرنے کے احکامات صادر کیے تھے تاہم انہوں نے عدالت کا رجوع کرکے ان پر اسٹے آرڈر لاکر اب بھی یہاں رہائش پذیر ہیں۔ Yarkand Sarai Residents Protest
موجودہ انتظامیہ نے انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ سرائے سات دنوں کے اندر خالی کریں۔ تاہم ان افراد کا کہنا ہے کہ انکی بازآبادکاری کا انتظام کیے بغیر وہ سرائے نہیں چھوڑ سکتے۔