زرعی یونورسٹی شالیمار کے ڈگری ہولڈر طلبا نے پیر کو یونیورسٹی کے باہر اپنی مانگوں کو لے کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاج کر رہے طلبا نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ برسوں کے دوران لگ بھگ 3000 طلبا و طالبات ڈگری حاصل کر چکے ہیں جبکہ نوکریاں فراہم کرنے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔'
ڈگری ہولڈر طلبا کے مطابق زرعی یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے خالی اسامیوں کو پورا کرنے کی کئی بار یقین دہانی کرائی گئی۔ تاہم آج تک اسے عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں انتظامیہ کی طرف سے خالی اسامیوں کے لیے درخواستیں طلب کی گئی ہیں جن میں ڈگری ہولڈرز کے لیے محض 30 نشستیں جبکہ دیگر طلبا کے لیے 300 نشستیں رکھی گئی ہیں۔
احتجاج کر رہے طلبا کے مطابق 'اگر ڈگری کی کوئی وقعت اور حیثیت نہیں تو پھر ایسے کورسز کو بند کیا جانا چاہئے۔'
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے اپنے مطالبات کو محکمۂ زراعت و باغبانی کے افسران سمیت دیگر اعلیٰ عہدیداران تک پہنچایا۔ تاہم کسی نے بھی اس پر توجہ نہیں دی۔'