اگرچہ سرینگر کے پائین و بالائی شہر اور ضلعی ہیڈکوارٹروں میں جمعہ کو بھی صبح اور شام کے وقت کچھ گھنٹوں تک دکانیں کھلی رہیں تاہم سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت معطل رہنے اور سخت سردی کی وجہ سے بہت کم تعداد میں گاہکوں نے بازاروں کا رخ کیا۔
بتادیں کہ مرکزی حکومت کے جموں کشمیر کے خصوصی درجے کو ختم کرنے اور اسے دو مرکزی زیر انتظام خطوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں زائد از تین ماہ سے غیر اعلانیہ ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کے اطراف واکناف میں جمعہ کے روز بھی غیر اعلانیہ ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر رہے، بازار بند رہے، تجارتی سرگرمیاں معطل رہیں اور سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل متاثر رہی تاہم نجی گاڑیوں کی جزوی نقل حمل جاری رہی۔
وادی میں ریل سروس پانچ اگست سے مسلسل معطل ہے۔ تاہم صوبائی کمشنر نے ریلوے کو وادی میں ریل خدمات 11 نومبر سے مرحلہ وار طریقے سے بحال کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ریل سروس کو پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے موصولہ ہدایات پر لوگوں، ریلوے عملے اور املاک کے تحفظ کے لئے بنا بر احتیاط بند رکھا گیا ہے۔
وادی کے دیگر شمال وجنوب کے ضلع صدر مقامات و قصبہ جات کے تمام چھوٹے بڑے بازار جمعہ کے روز بھی بند رہے، تجارتی سرگرمیاں معطل اور پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل متاثر رہی تاہم نجی گاڑیاں چلتی رہیں۔
حکام نے جمعہ کے پیش نظر پائین شہر کے بعض حساس علاقوں میں احتیاطی طور پر پابندیاں عائد کی تھیں اور ان علاقوں میں لوگوں کی آزادانہ نقل وحمل پر جزوی پابندی تھی۔