سرینگر: کشمیر زبان کے شاعر اور ادیب شبنم تلگامی کو ساہتیہ اکیڈامی ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا ہے۔ شبنم تلگامی کو یہ ایوارڈ ڈاکٹر رابندر ناتھ ٹیگور کے نوبل انعام یافتہ شہرہ آفاق شعری مجموعہ "گیتانجلی" کا کشمیر زبان میں ترجمے کے لیے دیا گیا ہے۔ شبنم تلگامی کو ٹرانسلیشن ایوارڈ 2022 گوا میں دیا گیا۔ ساہتہ اکیڈمی کی جانب سے دیے گئے اس انعام میں ایک مومنٹو، ایک سند اور 50 ہزار روپے کی نقدی شامل ہے۔
ملک بھر کے جن 24 زبانوں میں یہ ایوارڈ دیا گیا ہے ان میں جموں و کشمیر کے تین قلمکار شامل ہیں جن میں کشمیری زبان کے لئے شبنم تلگامی، ڈوگری زبان کے لیے نرمل ونود اور ہندی زبان کے لیے یہ ایوارڈ گوری شنکررینہ کا نام قابل ذکر ہیں۔ شبنم تلگامی کے مطابق'گیتانجلی' کے کشمیری ترجمہ کرنے سے قبل انہیں کولکاتا جانے کا موقع ملا، جہاں ٹیگور کی ادبی زندگی سے متعلق معلومات حاصل کرنے کا بھر پور موقع ملا۔
رابندر ناتھ ٹیگور کی تصنیف 'گیتانجلی' کا ترجمہ اگرچہ اب تک کئی زبانوں میں کیا جاچکا ہے۔ لیکن کشمیر زبان میں اس کا ترجمہ کرنا قابل ستائش کام ہے۔ کیونکہ ٹیگور کے 103 نظموں پر مشتمل اس کتاب کا ترجمہ کرنا آسان کام نہیں ہے اور اس طرح کی پہل کشمیری ترجمہ نگاری کو فروغ دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ ایک ادبی اعزاز ہے جو ساہتیہ اکیڈمی ہر سال ادبی کام خدمات انجام دینے والوں کو دیتا ہے۔ بھارت کے آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل 22 ہندوستانی زبانوں کے علاوہ، یہ ایوارڈ راجستھانی اور انگریزی زبان سمیت کل 24 زبانوں میں فراہم کی گئی ہے۔ ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سب سے پہلے سال 1955 میں دیا گیا تھا۔