سرینگر:ماہ رمضان المبارک کا مہینہ اپنی تمام برکتوں اور فضیلتوں کو سمیٹے ہوئے تیزی سے اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے،ایسے میں جموں وکشمیر میں شب قدر کی برکت کی تقریبات عقیدت و احترام اورتزک و احتشام کے ساتھ منائی گئی، اس حوالے سے وادی کے طول وعرض میں روح پرور مجالس کے اہتمام کیا گیا ۔
نیکوں کے اس موسم بہار کی پرُنور ساعتوں کو غنیمت جان کر عبادت و ریاضت، توبہ استغفار میں محو لوگوں نے پر نم آنکھوں سے اس ماہ صیام کے آخری عشرہ کو غنیمت جان کر امیدوں کی جھولی اپنے رب کے سامنے پھیلا کر دعائیں مانگیں۔
ادھر مرکزی جامع مسجد سرینگر میں شب قدر کا بڑا اجتماع منعقد ہوا۔جہاں پر نہ صرف مقامی بلکہ دوردراز سے آئے ہوئے لوگ خشوع خضوع کے ساتھ رات بھر درودو ازکار، تلاوت قرآن پاک ،نعت خوانی اور واعظ و تبلیغ کی پر رونق مجالس میں محو رہے۔ اس موقعے پر لوگوں نے بے حد خوشی اور مسرت کا اظہار کیا کہ کئی برس بعد اس مرتبہ انتظامیہ نے جامع مسجد میں شب قدر کا اجتماع منعقد کرنے کی اجازت دی ۔
شب قدر کے عظیم الشان اجتماعات وادی کشمیر کی چھوٹی بڑی مساجد،خانقاہوں،زیارت گاہوں میں بھی منعقد ہوئے جہاں پر لاکھوں لوگوں نے بہت خوش و جذبے کے ساتھ شب خوانی کی۔اس خاص موقع پر علماء اور ائمہ مساجد نے لیلتہ قدر کی اہمیت و عظمت بیان کی اور مسلمانوں کی ذمہ داریوں کے تئیں مختلف پہلوؤں پر مفصل روشنی ڈالی۔ وہیں عالم اسلام اور خاص کر جموں وکشمیر کے امن و امان،سلامتی ،ترقی خوشحال کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں ۔
لوگوں نے اپنی زبان پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ پتہ نہیں کہ آئندہ شب قدر کی یہ عظیم اور متبرک رات ان کی زندگی میں آئے بھی یا نہیں ۔اس لیے نیکوں کو سمیٹنے اور اللہ تبارک و تعالی کے قرب کو حاصل کرنے کی تک ودو اور جستجو میں لگے ہوئے ہیں ۔
مزید پڑھیں:Shab e Qadr in Kashmir شب قدر مغفرت اور نجات کی رات
واضح رہے لیلتہ قدر کے اسی طرح کے بڑے اور اعظم الشان اجتماعات جناب صورہ، آثار شریف شہری کلاش پورہ، شیخ حمزہ مخدوم (رح)،دستگیر صاحب خانیار، نقشبند صاحب خواجہ بازار اور خانقاہی معلی سرینگر کے علاوہ دیگر اضلاع کی مساجد اور خانقاہوں میں بھی منعقد ہوئے۔