سرینگر (جموں کشمیر) : امریکہ میں مقیم خالصتانی رہنما، تونت سنگھ پنون نے کشمیر میں عسکریت پسندوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک نئے محاذ کا اعلان کیا ہے۔ پنون نے جمعرات کو پونچھ میں بھارتی فوج کی گاڑیوں پر حملے کے لیے عسکریت پسندوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے حملے کو ’’کشمیریوں کے خلاف بھارتی تشدد کا نتیجہ‘‘ قرار دیا۔ پنون نے کشمیر کو ایک ’’متنازعہ‘‘ علاقہ قرار دیا اور کہا کہ ’’تنازعہ کو پر امن طریقے سے حل کرنے کا واحد راستہ ’ریفرنڈم‘ ہے۔‘‘
پنون کا کہنا ہے کہ : ’’میں کشمیر کے آزادی پسندوں سے ’کشمیر ریفرنڈم‘ کو منظم کرنے کی درخواست کرتا ہوں، جس طرح سے ’سکھس فار جسٹس‘ (ایس اف جے) بھارت کی یونین کے ساتھ پنجاب کی وابستگی کو چیلنج کرنے کے لیے خالصتان ریفرنڈم کے لئے متحرک اور منظم ہے۔‘‘ پنون نے کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ اتحاد پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کشمیر کو بھارتی تسلط سے آزاد کرایا جا سکے۔‘‘
سکھ علیحدگی پسند پنون پر بھارتی حکومت نے ’’انفرادی دہشت گرد‘‘ قرار دیا ہے۔ وہ دہشت گردی سے متعلق الزامات کے تحت بھارت میں مطلب ہے۔ ان کی حالیہ دھمکیوں کے بعد، بھارتی حکومت نے ان کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: راجوری حملہ: تھنہ منڈی بفلیاز کے جنگل علاقے میں تیسرے روز بھی آپریشن جاری
ایک ویڈیو پیغام میں، جو پنون نے گزشتہ ماہ پوسٹ کیا تھا، لوگوں سے 19 نومبر کو ایئر انڈیا کے طیاروں میں پرواز نہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ خود پر مبینہ طور کیے گئے ناکام قاتلانہ حملے کے جواب میں سکھ علیحدگی پسند نے بھارتی پارلیمنٹ پر حملہ کرنے کی بھی دھمکی دی تھی۔