سرینگر: مرکزی وزیر داخلہ کی سربراہی میں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال پر منعقدہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ کشمیر میں تعینات غیر مقامی ہندوں اور کشمیری پنڈتوں کو معقول سیکورٹی فراہم کی جائے گی جبکہ اُنہیں جموں ٹرانسفر کرنا خارج از امکان ہے۔ میٹنگ کے دوران نئے ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ اضافی اہلکاروں کی تعیناتی پر بھی گفت وشنید ہوئی۔ Security for Kashmiri Pandits
ذرائع نے بتایا کہ نئی دہلی میں جمعے کے روز وزیر داخلہ امیت شاہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس دوران کشمیرکی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ کشمیر میں تعینات غیر مقامی ہندوں اور کشمیری پنڈتوں کو معقول سیکورٹی فراہم کی جائے گی اور اُنہیں محفوظ علاقوں میں ہی تعینات کیا جائے گا۔۔Targeted Killings in Kashmir
ذرائع کے مطابق وزیرداخلہ نے پولیس اور دیگرسیکورٹی ایجنسیوں کے سربراہان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ کشمیری پنڈتوں اور غیر مقامی ہندوں کو معقول سیکورٹی فراہم کی جائے جبکہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عسکریت پسند اور اُن کے مدد گاروں کو جلدازجلد کیفر کردارتک پہنچایا جائے ۔
معلوم ہوا ہے کہ میٹنگ کے دوران فیصلہ لیا گیا کہ کشمیر میں عسکریت پسندی سے نپٹنے کی خاطر نیا ایکشن پلان ترتیب دیا جائے گا جبکہ ہیومن انٹیلی جنس کو بھی مضبوط کرنے کے احکامات صادر کئے گئے تاکہ ٹارگیٹ کلنگ میں ملوث ملی ٹینٹوں کا پتہ لگا کر اُنہیں قبل از وقت ہی مار گرایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں : More paramilitary companies to be deployed in Kashmir: کشمیر میں مزید نیم فوجی کمپنیاں تعینات