لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سرینگر کے کرکٹ اسٹیڈیم میں مارچ پاسٹ کی سلامی لیں گے جس کے سبب اس میدان کے گرد و نواح میں سکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے اور داخلی و خارجی راستے سیل کردیئے گئے ہیں۔ وادی کے دیگر قصبوں میں بھی 15 اگست کی تقریب کے سلسلے میں ضلع صدر مقامات پر سکیورٹی سخت کردی گئی ہے اور جگہ جگہ پولیس اور سی آر پی ایف اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سرینگر میں لال چوک کے قریب سکیورٹی بنکر پر گرینیڈ داغا گیا تھا جس میں 10 عام شہری زخمی ہوئے تھے۔ وہیں چند روز قبل اننت ناگ ضلع میں بی جے پی سے منسلک میاں بیوی پر نامعلوم عسکریت پسندوں نے گولیاں چلاکر دونوں کو ہلاک کردیا تھا۔
گزشتہ شب سرینگر -جموں شاہراہ پر ضلع کولگام کے میر بازار میں عسکریت پسندوں نے بی ایس ایف کے قافلے پر حملہ کیا جو بعد میں تصادم میں تبدیل ہوا اور آج پولیس کے مطابق اس تصادم کے اختتام پر ایک عسکریت پسند کو ہلاک کیا گیا ہے جب کہ 2 سی آر پی ایف اہلکار اور دو عام شہری زخمی ہوگئے ہیں۔
مزید پڑھیں: Kulgam Encounter: ایک عسکریت پسند ہلاک، ایک فرار ہونے میں کامیاب: آئی جی پی کشمیر
پولیس اور نیم فوجی دستوں نے جمعہ کو سرینگر کے شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں مارچ پاسٹ ٹرائل منعقد کیا جس کے دوران انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے حملے کرنے کی خفیہ اطلاعات موصول ہونے کے پیش نظر وادی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور بازاروں اور سڑکوں پر نگرانی بڑھادی گئی ہے۔
سرینگر میں پولیس، نجی گاڑیوں اور موٹر سائیکل سواروں کی تلاشی لے رہی ہے جب کہ پولیس نے گزشتہ روز لال چوک میں ڈرون کیمروں کا ٹرائل رن کرکے کہا کہ یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر ان کا استعمال کیا جائے گا تاکہ شہر میں سخت نگرانی رہے اور تقریبات پُرامن طریقے سے انجام پذیر ہوں۔
مزید پڑھیں: راجوری میں بی جے پی رہنما کے گھر دھماکے میں ایک کی موت، چار زخمی
یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں 15 اگست کے سلسلے میں تمام سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں یوم آزادی کی تقاریب کا اہتمام کیا جارہا ہے۔
ضلع صدور مقامات پر متعلقہ اضلاع کے ڈی ڈی سی چیئرپرسنز ضلع مجسٹریٹ کے بجائے مارچ پاسٹ میں سلامی لیں گے جب کہ بلاک سطح پر بلاک ڈیویلپمنٹ کونسل چیئرپرسنز مارچ پاسٹ کی سلامی لیں گے اور ترنگا لہرائیں گے۔