اس دوسرے مرحلے میں جموں وکشمیر میں کل 43 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوگی جن میں 25 حلقے کشمیر میں جبکہ 18 حلقے جموں میں ہیں۔
اس مرحلے کی پولنگ کے لئے رائے دہندگان کی کل تعداد 7 لاکھ 90 ہزار ہے جن کے لئے 2 ہزار 1 سو 42 پولنگ بوتھ قائم کئے گئے ہیں جن میں سے کشمیر میں 1 ہزار 3 سو 5 جبکہ جموں میں 8 سو 37 بوتھ قائم کئے گئے ہیں۔
ووٹ ڈالنے کا عمل صبح سات بجے شروع ہو کر دن کے دو بجے اختتام پذیر ہوگا۔
یہ تفصیلات جموں و کشمیر کے الیکشن کمشنر کے کے شرما نے پیر کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو فراہم کیں۔
انہوں نے کہا: 'صوبہ کشمیر میں اس دوسرے مرحلے میں بھی 25 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوگی جن میں بارہمولہ میں 2، کولگام میں 2، اننت ناگ میں 1، پلوامہ میں 2، کپوارہ میں 2، بڈگام میں 2، بانڈی پورہ میں 2، سری نگر میں 7، شوپیاں میں 2 اور گاندربل میں 3 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوگی'۔
موصوف نے کہا کہ صوبہ جموں میں منگل کے روز 18 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوگی جن میں کشتواڑ میں 2، ڈوڈہ میں 2، رام بن میں 2، ریاسی میں 2، اودھم پور میں 2، کٹھوعہ میں 2، سانبہ میں 2، جموں میں 1، راجوری میں 1 اور پونچھ میں 2 انتخابی حلقوں میں پولنگ ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے ڈی ڈی سی انتخابات میں کل 321 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں جن میں سے 196 کا تعلق کشمیر سے جبکہ 125 کا تعلق جموں سے ہے۔
مسٹر شرما نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں جموں و کشمیر میں 164 حلقوں میں سرپنچوں کے لئے پولنگ ہوگی اس کے لئے 1230 امیدوار میدان میں ہیں اور یہ پولنگ 87 خالی نشستوں کے لئے ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پنچوں کے لئے 1815 حلقوں میں ووٹنگ ہوگی اور اس کے لئے 705 امیدوار میدان میں ہیں۔
موصوف نے کہا کہ دوسرے مرحلے کی پولنگ کے لئے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر پولنگ مرکز پر دس لیٹر سینیٹائزر دستیاب رکھے گئے ہیں اور عملے کو پی پی کٹس فراہم کی گئی ہیں۔
مسٹر شرما نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹنگ کے دوران کورونا گائیڈ لائنز پر من و عن عمل کریں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر میں ہر ایک پولنگ بوتھ کو حساس زمرے میں رکھا گیا ہے، اس کو دیکھتے ہوئے کشمیر میں پولنگ بوتھوں پر سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا جاتا ہے۔
بتادیں کہ ان انتخابات کے پہلے مرحلے میں بھی جموں وکشمیر میں 43 حلقوں میں ہفتے کو ووٹنگ ہوئی تھی اورقریب 52 فیصد پولنگ ریکارڈ ہوئی تھی۔
پہلے مرحلے میں 1 ہزار 4 سو 75 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی تھی جن میں سے 296 امیدواروں نے جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ ان امیدواروں میں سے 172 کا تعلق کشمیر جبکہ 124 کا تعلق جموں سے ہے۔
آٹھ مرحلوں پر محیط ڈی ڈی سی انتخابات کی پولنگ کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں پولنگ بیلٹ بوکسز کے ذریعے ہو رہی ہے اور کورونا مریضوں، بزرگ شہریوں اور جسمانی طور سے معذور لوگوں کے لئے پوسٹل بیلٹس کا انتظام ہے۔
جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گذشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی ہے وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔
ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا وہیں یونین ٹریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔
جموں و کشمیر میں گذشتہ پنچایتی انتخابات نومبر – دسمبر سال 2018 میں منعقد ہوئے تھے جن میں 3 ہزار 4 سو 59 سرپنچ جبکہ 22 ہزار 2 سو 14 پنچ منتخب ہوئے تھے۔
ہر ضلع ترقیاتی کونسل میں 14 منتخب نمائندے ہوں گے اور پانچ سٹینڈنگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو ضلع کی کلہم تعمیر ترقی پر کام کریں گی۔