ETV Bharat / state

'سیف اللہ کی ہلاکت ایک بڑی کامیابی ہے' - Hizbul Mujahideen

بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سیف اللہ ہلاک ہو گئے۔

جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ
جموں و کشمیر کے ڈی جی پی دلباغ سنگھ
author img

By

Published : Nov 1, 2020, 7:51 PM IST

سیف اللہ کی ہلاکت کے ساتھ ہی تصادم ختم ہوگیا ہے۔ جب کہ سیف اللہ کے ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

سیف اللہ کی ہلاکت ایک بڑی کامیابی: ڈی جی پی

ڈی جی پی سرینگر پولیس کے مطابق سرینگر کے رنگ ریٹھ علاقہ میں دو عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی فورسیز کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی۔

اس کے بعد جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کے جوانوں نے مشترکہ طور پر علاقے کا محاصرہ کر لیا تھا۔

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کئی برسوں سے سرگرم جزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ڈاکڑ سیف اللہ کی ہلاکت پولیس کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عسکریت پسند کئی شہریوں کی ہلاکت میں ملوث تھا جب کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز پر بھی سیف اللہ نے کئی حملے انجام دیے تھے۔

انہوں نے کہا ڈاکٹر سیف اللہ جزب المجاہدین کا خطرناک عسکریت پسند تھا جوکہ 2014 سے سرگرم تھا۔

سیف اللہ نہ صرف 2106 میں جزب المجاہدین کے اس وقت کے کمانڈر برہان وانی کے ساتھ عسکریت کارروائیوں میں شامل رہا ہے بلکہ رواں برس مئی میں ہلاک کئے گئے ریاض نائیکو کے وقت سے بھی کافی سرگرم تھا۔

پریس سے خطاب کے دوروان ڈی جی پولیس نے کہا ڈاکٹرسیف اللہ متعدد عسکریت کارروائی میں شامل رہا ہے اور اس کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔

مزید پڑھیں:سرینگر: انکاؤنٹر میں حزب کمانڈر ڈاکٹر سیف اللہ ہلاک

انہوں نے کہا اب تک یہ پولیس اور سکیورٹی پر کئی حملے انجام دے چکا ہے۔

ڈی جی نے کہا دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جنوبی کشمیر میں ٹرک ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو بھی جزب المجاہدین تنظیم کی اسی اعلی کمانڈر نے ہلاک کیا تھا۔

سیف اللہ کی ہلاکت کے ساتھ ہی تصادم ختم ہوگیا ہے۔ جب کہ سیف اللہ کے ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

سیف اللہ کی ہلاکت ایک بڑی کامیابی: ڈی جی پی

ڈی جی پی سرینگر پولیس کے مطابق سرینگر کے رنگ ریٹھ علاقہ میں دو عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد سکیورٹی فورسیز کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی۔

اس کے بعد جموں و کشمیر پولیس اور سی آر پی ایف کے جوانوں نے مشترکہ طور پر علاقے کا محاصرہ کر لیا تھا۔

ڈائریکٹر جنرل آف پولیس دلباغ سنگھ نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ کئی برسوں سے سرگرم جزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ڈاکڑ سیف اللہ کی ہلاکت پولیس کے لئے ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ عسکریت پسند کئی شہریوں کی ہلاکت میں ملوث تھا جب کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز پر بھی سیف اللہ نے کئی حملے انجام دیے تھے۔

انہوں نے کہا ڈاکٹر سیف اللہ جزب المجاہدین کا خطرناک عسکریت پسند تھا جوکہ 2014 سے سرگرم تھا۔

سیف اللہ نہ صرف 2106 میں جزب المجاہدین کے اس وقت کے کمانڈر برہان وانی کے ساتھ عسکریت کارروائیوں میں شامل رہا ہے بلکہ رواں برس مئی میں ہلاک کئے گئے ریاض نائیکو کے وقت سے بھی کافی سرگرم تھا۔

پریس سے خطاب کے دوروان ڈی جی پولیس نے کہا ڈاکٹرسیف اللہ متعدد عسکریت کارروائی میں شامل رہا ہے اور اس کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں۔

مزید پڑھیں:سرینگر: انکاؤنٹر میں حزب کمانڈر ڈاکٹر سیف اللہ ہلاک

انہوں نے کہا اب تک یہ پولیس اور سکیورٹی پر کئی حملے انجام دے چکا ہے۔

ڈی جی نے کہا دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جنوبی کشمیر میں ٹرک ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو بھی جزب المجاہدین تنظیم کی اسی اعلی کمانڈر نے ہلاک کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.