نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبد اللہ کی بہن اور دو تاجر جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گی 130 افراد پر مشتمل روشنی ایکٹ کے تحت زمیں حاصل کرنے والے افراد میں شامل ہیں۔
کشمیر انتظامیہ کے ذریعہ جاری کی گی دوسری فہرست کے مطابق ایک سابق بیورو کریٹ اور اس کی اہلیہ سمیت زیادہ تر مستفید افراد نے اس اسکیم کے تحت رہائشی مقامات کو قانونی حیثیت دی، جبکہ ایسے درجنوں تاجروں کے نام بھی موجود ہیں جن کو اپنی تجارتی عمارتوں کی ملکیت ملی ہے۔
فاروق عبد اللہ کی بہن سوریہ عبد اللہ کا نام بھی ان مستفید افراد میں شامل ہے جن کو رہائشی اسکیم کے تحت تین کنال سے زائد پلاٹ کی ملکیت ملی۔
اس فہرست کے مطابق اس زمین کو حکام نے منظور کر لیا تھا لیکن اس کے لئے ابھی ایک کروڑ روپئے کی فیس ادا نہیں کی گئی تھی۔ اس کے نام پر اراضی کی منظوری کے وقت سے اس کو کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گی پہلی فہرست میں سابق وزیر خزانہ حسیب درابو اور ان کے تین رشتہ دار شہزادہ بانو، اعجاز درابو، افتخار درابو، معروف تاجر اور کانگریس لیڈر کے کے آملا، رچنا آملہ، وینا آملہ، مشتاق احمد، سابق بیورو کریٹ محمد شفیع پنڈت اور ان کی اہلیہ نگہت پنڈت، سید مظفر آغا روشنی کا نام اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے افراد میں شامل ہیں۔
وہیں جموں میں روشنی کے علاوہ دیگر تجاوزات والی اراضی کی فہرست جس میں تجاوزات ہیں لیکن محصولات کے ریکارڈ میں نہیں دکھایا گیا، سید اخون نیشنل کانفرنس (این سی) رہنما، ایم وائی خان، عبدالماجد وانی، سابق وزیر کانگریس، اسلم گونی، ہارون چودھری این سی رہنما، سابق وزیر سجاد کیچلو کے نام اس فہرست میں درج کیے گئے ہیں۔