سرینگر: جموں وکشمیر کی انفرادیت، تشخص اور پہنچان کو ختم کرنے کیلئے ہر روز کوئی نہ کوئی اقدام اُٹھایا جارہا ہے اور یہاں کے اتحاد و اتفاق ،آپسی بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کو ٹھیس پہنچانے کا کوئی بھی موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیا جارہا ہے، ایسی صورتحال میں اس تاریخی ریاست کے ہر ایک پشتینی باشندے پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دشمنوں کے تمام حربوں، سازشوں اور چالوں کو سمجھے اور ان کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج حضرت بل میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
جموں و کشمیر کے موجودہ حالات پر زبردست تشویش ظاہر کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ شخصی راج کیخلاف شہدائے کشمیر نے جس ایمانی قوت کا مظاہرہ کیا تھا اُسی جذبے کی ضرورت آج بھی ہے۔ہمیں ہر حال میں ثابت قدم اور پُرعزم رہنے کیساتھ ساتھ صبر و استقلال کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور اپنے حقوق کی بحالی کی جدوجہد سے کسی بھی صورت میں دستبردار نہیں ہونا ہوگا۔ نہ ہم نے ماضی میں غلامی تسلیم کی ہے اور نہ ہی مستقبل میں برداشت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نئی دلی کو وقت رہتے نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہئے اور یہاں کے عوام کے وہ حقوق بحال کرنے چاہئیں جس کی ضمانت آئین ہند میں دی گئی ہے اور اُن وعدوں کو بھی پورا کیا جانا چاہئے ، جو وقت وقت پر نئی دلی کی عوامی حکومتوں نے یہاں کے عوام کیساتھ کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah سپریم کورٹ کو متنازعہ نہ بنایا جائے، یہ انصاف کی آخری امید ہے: فاروق عبداللہ
سماج میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی، منشیات اور دیگر بدعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ منشیات کی روک تھام میں اپنا کردار نبھائیں اور دیگر بدعات کا خاتمہ کرنے کیلئے اپنے گھروں سے شروعات کریں۔
اس سے قبل ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آثار شریف درگاہ حضرت بل میں نمازِ جمعہ ادا کی۔ انہوں نے اس موقعے پر عالم اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقائ، جموں وکشمیر کے عوام کی فتح و نصرت اور موجوہ چیلنجوں سے نجات کیلئے دعا کی۔
اس دوران انہوں نے معراج العالم(ص) کے سلسلے میں کئے گئے انتظامات کا بھی جائزہ لیا اور متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ ایام متبرکہ کے دوران فرزندانِ توحید کیلئے معقول اور مناسب اقدامات کریں۔
(یو این آئی)