مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے گزشتہ روز جاری کیے گئے حکم نامے کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے ملک بھر میں عائد احتیاطی لاک ڈاؤن کے چلتے جموں و کشمیر کے درماندہ شہریوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان میں ملک کے مختلف ریاستوں میں درماندہ مزدور پیشہ افراد اور طلباء بھی شامل ہے۔
انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ’’موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوا کہ جموں و کشمیر کے تمام شہریوں - جو ملک کے مختلف حصوں میں درماندہ ہیں - کو یقین دہانی کرائی جائے کہ یہاں کی انتظامیہ ان کے ساتھ کھڑی ہے اور انہیں جلد سے جلد واپس وادی لانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس تعلق سے انتظامیہ کے تین سینئر افسران کو درماندہ افراد سے رابطہ قائم کرنے کے لئے تعینات کیا گیا ہے۔ ریاست اتر پردیش، اتراکھنڈ، گروگرام اور بہار کے لئے لکھنؤ میں سرمد حفیظ جبکہ مغربی بنگال، تریپورہ، ناگالینڈ، جھارکھنڈ اور آسام کے لیے کولکتہ میں طلعت پرویز اور مہاراشٹرا، گجرات، گوا، مدھیہ پردیش، آندھرا پردیش، تامل ناڈو، کیرلا، کرناٹکا، تلنگانا اور چھتیس گڑھ کے لئے ممبئی میں زبیراحمد موجود ہوں گے۔‘‘
افسر کے مطابق لکھنؤ، کولکتہ اور ممبئی میں تعینات جموں کشمیر انتظامیہ کے افسران کا کام درماندہ افراد اور ریاستی سرکار کے درمیان ایک پل کی حیثیت سے کام انجام دینا ہے۔ یہ افسران متعلقہ ریاستی سرکار سے صلاح و مشورہ اور تعاون کے بعد درماندہ افراد کو واپس کشمیر پہنچانے کے تمام اقدامات اٹھائیں گے۔