جامع مسجد سرینگر Jamia Masjid Srinagar میں دوپہر بارہ بجے سے ہی نزدیکی اور دوردراز علاقوں کے نوجوان، بزرگ اور خواتین جمعہ نماز کی غرض سے مسجد کا رخ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ ایسے میں گذشتہ 2 برس کے بعد ماہ رمضان کے اس متبرک مہینے میں کووڈ پابندیوں سے مستثنی جامع مسجد کے در ودیوار واعظ و تبلیغ اور قرآن خوانی سے نہ صرف گونج اٹھے بلکہ عبادات و ریاضت اور دعائیں مجالس میں ایک الگ ہی منظر دیکھنے کو ملا۔ وہیں ان لوگوں کے دل شاد ہوئے جو دو برس بعد صیام میں نماز جمعہ ادا کرنے کی غرض سے یہاں پہنچے تھے۔
کافی وقت کے بعد جامع مسجد میں صیام میں جمعہ ادا کرنے پر نمازیوں کی خوشی دیکھتے ہی بن رہی تھی۔ اس موقعے پر لوگوں نے اس تاریخی جامع مسجد کے تئیں اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن کافی اہمیت کا حامل ہے۔ جامع کے امام مولانا احمد سعید نقشبندی نے جمعہ کا خطبہ دیا ایسے میں ماہ رمضان کے اس متبرک مہینے کے پیش نظر میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کی مانگ سرینگر میں طویل پکڑتی جارہی ہے ۔ Ramadan First Friday In Jamia Masjid
یہ بھی پڑھیں: Ramadan 2022: رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کی نماز مساجد میں ادا کی گئی
اگرچہ اس بابرکت مہینے میں اس طرح کے بڑے اجتماع منعقد ہونے پر لوگوں نے بے حد مسرت کا اظہار کیا۔ البتہ تاریخی جامع میں نماز کی ادائیگی کے لیے آرہے عقیدت مندوں کا کہنا ہے کہ منبر سے میر واعظ محمد عمر فاروق کی غیر موجودگی نے مسجد کی مجموعی رونق کو کم کر دیا ہے۔ میرواعظ محمد عمر فاروق گزشتہ ڈھائے برس سے خانہ نظر بند ہیں۔ ایسے میں اب جموں وکشمیر کے عوام کے تمام طبقوں، علماء ،ائمہ، تعلیمی انجمنوں اور سول سوسائٹیز کے افراد کے علاوہ سماجی اور سیاسی جماعتوں نے بھی میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کا مطالبہ دہرایا یے۔ Ramadan First Friday In Jamia Masjid