علحیدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کا دفترجو کہ راجباغ سرینگر میں واقع ہے، اسے عدالتی احکامات پر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت اتوار کی دوپہر کو اٹیچ کر دیا گیا ۔ایسے میں حکومت کے اس اقدام پر حریت کانفرنس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حریت کانفرنس نے اس حوالے سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حریت دفتر کے درودیوار پر بار بار حکومت کے زیر کنٹرول میڈیا کے ذریعے اس کی وسیع پیمانے پر تشہیر سےجموں وکشمیر کے عوام کے جذبے کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔
بیان میں کہا گیا کہ دفتر پر زرخرید عناصر کے ذریعے حملے ہوں یا کسی خاص برادری کے چند افراد کے ذریعے اس کی شبیہ کو بگاڑنے کی کوشش اور اب یکطرفہ عدالتی حکم کے تحت دفتر کو منسلک کرنے کی کارروائی اور بعد میں فوری طور پر میڈیا کووریج کیلئے نوٹس چسپاں کرنے کے عمل سے حکومت یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے جیسے اس نے کوئی بہت بڑی فتح حاصل کرلی ہے۔
حریت نے واضح کیا کہ جو لوگ جموں وکشمیر کو کنٹرول میں رکھنے کے دعویدار ہیں انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ عوام پُر امن ذرائع سے تنازع کشمیر کے حل کرنے کے خواہشمند ہیں اور یہ جذبہ عوام میں پیوست ہے اور حریت عوامی جذبات اور احساسات کی ترجمان ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ مصنوعی اقدامات سے لوگوں کو ان کے جذبات سے دست کش نہیں کیا جاسکتا۔اور اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد اپنے ووٹ بنک کا حصول ہے جسے جموں وکشمیر کے عوام بخوبی سمجھتے ہیں۔
Hurriyat Conference حریت کانفرنس کے دفتر کو منسلک کرنے سے عوامی جذ بات کو زِیر نہیں کیا جاسکتا
حریت کانفرنس ایک بار پھر بھارت اور بیرون ممالک کے انسانی حقوق کی تنظیموں سے گزارش کی کہ وہ جملہ قیادت اور سیاسی کارکنوں کے علاوہ انسانی حقوق کے ارکان، صحافیوں، نوجوانوں اور سینکڑوں کشمیری جنہیں سیاسی نظریات کی بنیاد پر قید و بند میں رکھا گیا ہے ان کی فوری رہائی کیلئے حکومت ہند پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔
علحیدگی پسند تنظیم کل جماعتی حریت کانفرنس کا دفترجو کہ راجباغ سرینگر میں واقع ہے، اسے عدالتی احکامات پر یو اے پی اے ایکٹ کے تحت اتوار کی دوپہر کو اٹیچ کر دیا گیا ۔ایسے میں حکومت کے اس اقدام پر حریت کانفرنس نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ حریت کانفرنس نے اس حوالے سے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حریت دفتر کے درودیوار پر بار بار حکومت کے زیر کنٹرول میڈیا کے ذریعے اس کی وسیع پیمانے پر تشہیر سےجموں وکشمیر کے عوام کے جذبے کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔
بیان میں کہا گیا کہ دفتر پر زرخرید عناصر کے ذریعے حملے ہوں یا کسی خاص برادری کے چند افراد کے ذریعے اس کی شبیہ کو بگاڑنے کی کوشش اور اب یکطرفہ عدالتی حکم کے تحت دفتر کو منسلک کرنے کی کارروائی اور بعد میں فوری طور پر میڈیا کووریج کیلئے نوٹس چسپاں کرنے کے عمل سے حکومت یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے جیسے اس نے کوئی بہت بڑی فتح حاصل کرلی ہے۔
حریت نے واضح کیا کہ جو لوگ جموں وکشمیر کو کنٹرول میں رکھنے کے دعویدار ہیں انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ عوام پُر امن ذرائع سے تنازع کشمیر کے حل کرنے کے خواہشمند ہیں اور یہ جذبہ عوام میں پیوست ہے اور حریت عوامی جذبات اور احساسات کی ترجمان ہے۔ بیان میں کہاگیا کہ مصنوعی اقدامات سے لوگوں کو ان کے جذبات سے دست کش نہیں کیا جاسکتا۔اور اس طرح کی کارروائیوں کا مقصد اپنے ووٹ بنک کا حصول ہے جسے جموں وکشمیر کے عوام بخوبی سمجھتے ہیں۔