ETV Bharat / state

کشمیر: پَب جی گیم پر پابندی کے فیصلہ کا خیرِ مقدم

وادیٔ کشمیر میں والدین کے علاوہ دیگر لوگوں نے حکومت کی جانب سے پب جی گیم پر پابندی عائد کیے جانے کے فیصلے کو دیر عائد درست عائد قرارد دیتے ہوئے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔

author img

By

Published : Sep 4, 2020, 6:48 PM IST

پبجی گیم پر پابندی کے فیصلہ کا خیر مقدم
پبجی گیم پر پابندی کے فیصلہ کا خیر مقدم

بتا دیں کہ نوجوانوں اور نو عمر لڑکوں میں کافی مقبول موبائل گیم پب جی پر ملک بھر میں پابندی عائد کی گئی ہے۔ گرچہ یہ گیم دنیا بھر میں کھیلا جا رہا ہے لیکن گزشتہ ایک برس کے دوران کشمیر وادی کے نوجوان بھی پب جی گیم کی طرف زیادہ مائل ہوتے دیکھے جا رہے تھے۔

پبجی گیم پر پابندی کے فیصلہ کا خیر مقدم

چھوٹے چھوٹے گروپ بنا کر وقت گزارنے کے لیے بچے گھنٹوں اس موبائل گیم پر صرف کرتے تھے جس کی وجہ سے نہ صرف نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر ناکارہ اثرات مرتب ہو رہے تھے بلکہ بچوں کے مزاج میں بھی چڑ چڑا پن دیکھنے کو مل رہا تھا۔

جارحانہ اور جذباتی موبائل گیم پب جی کے باعث ملک کی دیگر ریاستوں کے علاوہ یوٹی جموں و کشمیر میں بھی کئی نوجوان اپنی جانیں گنوا بھیٹے ہیں۔ تاہم والدین کے علاوہ زی حس لوگوں نے حکومت کی جانب سے پب جی پر پابندی عائد کیے جانے کے فیصلے کو دیر عائد درست عائد قرار دیتے ہوئے خیر مقدم کیا۔

پب جی ایک آن لائن ملٹی پلیئر بیٹل گیم ہے جو مقبول ترین موبائل گیمز میں شمار ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ماہانہ کروڑوں افراد پب جی موبائل گیم کھیلتے ہیں۔

ماہر نفسیات ڈاکٹر جنید کہتے ہیں کہ 'پب جی ایک 'جارحیت' قسم کا گیم ہے اور اس سے جذباتی خیالات زیادہ پیدا ہوجاتے ہیں جبکہ اس گیم کی طرف زیادہ مائل اور عادی ہونے والوں میں نہ صرف کئی نفسیاتی تکالیف دیکھی جارہی ہیں بلکہ پب جی موبائل گیم اب تک کئی نوجوانوں کی خودکشی کا موجب بھی بنا ہے۔'

واضح رہے کہ الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت نے بدھ کو ابھرتے خطروں کے پیش نظر پب جی سمیت 117 چینی موبائل ایپس پر پابندی عائد کر دی ہے۔

بتا دیں کہ نوجوانوں اور نو عمر لڑکوں میں کافی مقبول موبائل گیم پب جی پر ملک بھر میں پابندی عائد کی گئی ہے۔ گرچہ یہ گیم دنیا بھر میں کھیلا جا رہا ہے لیکن گزشتہ ایک برس کے دوران کشمیر وادی کے نوجوان بھی پب جی گیم کی طرف زیادہ مائل ہوتے دیکھے جا رہے تھے۔

پبجی گیم پر پابندی کے فیصلہ کا خیر مقدم

چھوٹے چھوٹے گروپ بنا کر وقت گزارنے کے لیے بچے گھنٹوں اس موبائل گیم پر صرف کرتے تھے جس کی وجہ سے نہ صرف نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر ناکارہ اثرات مرتب ہو رہے تھے بلکہ بچوں کے مزاج میں بھی چڑ چڑا پن دیکھنے کو مل رہا تھا۔

جارحانہ اور جذباتی موبائل گیم پب جی کے باعث ملک کی دیگر ریاستوں کے علاوہ یوٹی جموں و کشمیر میں بھی کئی نوجوان اپنی جانیں گنوا بھیٹے ہیں۔ تاہم والدین کے علاوہ زی حس لوگوں نے حکومت کی جانب سے پب جی پر پابندی عائد کیے جانے کے فیصلے کو دیر عائد درست عائد قرار دیتے ہوئے خیر مقدم کیا۔

پب جی ایک آن لائن ملٹی پلیئر بیٹل گیم ہے جو مقبول ترین موبائل گیمز میں شمار ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ماہانہ کروڑوں افراد پب جی موبائل گیم کھیلتے ہیں۔

ماہر نفسیات ڈاکٹر جنید کہتے ہیں کہ 'پب جی ایک 'جارحیت' قسم کا گیم ہے اور اس سے جذباتی خیالات زیادہ پیدا ہوجاتے ہیں جبکہ اس گیم کی طرف زیادہ مائل اور عادی ہونے والوں میں نہ صرف کئی نفسیاتی تکالیف دیکھی جارہی ہیں بلکہ پب جی موبائل گیم اب تک کئی نوجوانوں کی خودکشی کا موجب بھی بنا ہے۔'

واضح رہے کہ الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مرکزی وزارت نے بدھ کو ابھرتے خطروں کے پیش نظر پب جی سمیت 117 چینی موبائل ایپس پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.