محکمہ بجلی کا کہنا ہے کہ برف باری کی وجہ سے ترسیلی لائنوں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور محکمے کا فیلڈ عملہ ترسیلی لائنوں کی مرمت کرنے میں لگا ہوا ہے۔ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے چیف انجینئر حشمت قاضی نے بتایا کہ بجلی سپلائی کی بحالی کا کام جاری ہے اور ایک دو دن میں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بے وقت کی بھاری برف باری کی وجہ سے بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں اور 33 کے وی کیبلوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا: 'فی الوقت ہماری ترجیح ہے کہ بجلی کی سپلائی کو عارضی طور پر بحال کیا جائے تاکہ لوگوں کو تھوڑی بہت راحت ملے۔ اس کے بعد ہم مستقل بحالی کے لئے کام کریں گے۔ ایک دو دن میں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ ٹرانسمیشن لائنوں اور 33 کے وی کیبلوں کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے'۔
اضلاع میں بجلی کی سپلائی کی بحالی سے متعلق پوچھے جانے پر چیف انجینئر کا کہنا تھا: 'اننت ناگ اور کولگام میں رسیونگ اسٹیشنوں کو چالو کیا گیا ہے۔ پلوامہ میں قصبہ پلوامہ کو چھوڑ کر دیگر حصوں میں رسیونگ اسٹیشنوں کو جمعے کی شام ہی چالو کیا گیا۔ بڈگام میں ابھی تک مین سپلائی نہیں پہنچی ہے جس کے لئے کام جاری ہے۔ شمالی کشمیر میں بھی بحالی کا کام جاری ہے'۔
ادھر اہلیان وادی نے انتظامیہ پر بنیادی سہولیات بالخصوص بجلی اور پانی کی سپلائی بحال کرنے میں لیت و لعل سے کام لینے کا الزام عائد کیا ہے۔ سرینگر کے ایک شہری نے بتایا کہ ریاست کے سابق اور آخری گورنر ستیہ پال ملک نے سری نگر اور جموں کو سرما میں چوبیسوں گھنٹے بجلی فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ شہر کے بیشتر علاقے تین دن سے گھپ اندھیرے میں ہیں اور انتظامیہ غائب ہے۔
دریں اثنا وادی کا بیرون دنیا سے زمینی و فضائی رابطہ ہفتہ کو مسلسل چوتھے دن بھی متاثر رہا۔ جہاں سری نگر- لیہہ اور تاریخی مغل روڑ ہفتہ کو لگاتار چوتھے دن بھی گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے معطل رہے وہیں سری نگر- جموں قومی شاہراہ کو دو دن بعد گاڑیوں کی جزوی آمدورفت کے لئے کھول دیا گیا ہے۔ ٹریفک پولیس کے ایک عہدیدار نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت جمعہ کی رات دیر گئے بحال کی گئی اور شاہراہ پر درماندہ ہوئی گاڑیوں کو اپنی اپنی منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دی گئی۔
سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کم روشنی کی وجہ سے فضائی ٹریفک ہفتہ کو مسلسل تیسرے دن بھی متاثر رہا۔ تاہم بعد از دوپہر ایک بجے کے بعد فضائی ٹریفک بحال ہوا۔ ایئر اتھارٹی آف انڈیا کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ سرینگر ایئر پورٹ پر فضائی ٹریفک کی آمدورفت ہفتہ کو دوپہر بعد بحال کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ برف باری کے بعد اب کم روشنی فضائی ٹریفک کو جاری رکھنے میں پریشانی کا سبب بن رہا ہے۔
وادی بھر میں ہفتہ کو بھی مطلع ابر آلود رہا اور آسمان پر گھنے بادل چھائے رہے۔ تاہم کسی بھی علاقے سے بارش یا برف باری کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں موسم 13 نومبر تک مجموعی طور پر خشک رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتوار سے موسم میں مزید بہتری کا امکان ہے۔
اس دوران وادی میں حالیہ بھاری برف باری سے جہاں بجلی اور سڑک رابطے منقطع ہوئے ہیں وہیں لینڈ لائن کنکشن بھی منقطع ہوئے ہیں جس سے لوگ شدید مشکلات سے دوچار ہوئے ہیں۔ایک صارف نے کہا کہ میرے گھر میں نصب لینڈ لائن کنکشن برف باری کے ساتھ ہی بند ہوا ہے۔ انہوں نے کہا: 'میرے گھر میں نصب لینڈ لائن کنکشن عین اسی دن بند ہوا جس دن برف باری شروع ہوئی اور فی الوقت بند ہی ہے'۔
ایک شہری نے کہا کہ ہسپتالوں میں متعدد جراحیوں کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر موخر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا: 'یہاں ہسپتالوں میں متعدد جراحیاں نامعلوم وجوہات کی بنا پر موخر کیا گیا ہے، پانچ ماہ قبل مقرر ہوئی معمولی نوعیت کی جراحیوں کو بھی معطل کیا گیا ہے جس سے بیمار وتیماردار پریشان ہوئے ہیں'۔