پانچ اگست کے بعد جموں و کشمیر کے دورے پر آئے ہوئے نئی دہلی سے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں کہا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے اپنے نظام حکومت میں رشوت خوری، بد نظمی اور بدعنوانی کو فروغ دے کر سابقہ ریاست کا نظام درہم برہم کیا تھا۔'
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق چیف سیکریٹری نے کہا ہے کہ 'مین اسٹریم سیاسی جماعتوں اور علیحدگی پسندوں کی بد نظمی کی وجہ سے ان کی حراست پر ایک بھی فرد نے کشمیر میں ناراضگی کا اظہار نہیں کیا۔'
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے مین اسٹریم کے بیشتر رہنماؤں کو حراست میں لیا تھا یا خانہ نظر بند کیا تھا۔
چیف سیکریٹری کے اس بیان پر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنما کافی ناراض دکھائی دئے اور انہوں نے تلخ انداز میں اپنا ردعمل پیش کیا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار کا کہنا ہے کہ 'یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک سول افسر بی جے پی کے رہنماؤں کی طرح بیان بازی کر رہے ہیں۔'
ان کا کہنا تھا 'سول افسر کو سیاسی بیان بازی کرنا شوبھا نہیں دیتا ہے۔'
سابق وزیر اور پیپلز کانفرنس کے جنرل سیکریٹری عمران انصاری نے اس کے ردعمل میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'چیف سیکریٹری مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو بدنام اور تتر بتر کرنے میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔'
انہوں نے مزید لکھا 'مسٹر سی ایس، آپ بھی دو برس سے یہاں تعینات ہیں۔ میں سوچ رہا ہوں کہ کتنے لوگ آپ کی گرفتاری پر چلائیں گے۔ امید ہے کہ آپ سیاست کے بجائے اپنے کام پر مرکوز ہوجائیں گے۔'
جموں و کشمیر چیف سیکریٹری کے متنازعہ بیان پر سیاسی جماعتیں برہم - متنازعہ بیان پر سیاسی جماعتیں برہم
جموں و کشمیر کے سول انتظامیہ کے چیف سیکریٹری بی وی آر سبرامنیم نے مین اسٹریم سیاسی جماعتوں اور ان کے نظام حکومت پر متنازعہ بیان دیا ہے جس کے بعد سیاسی ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔
پانچ اگست کے بعد جموں و کشمیر کے دورے پر آئے ہوئے نئی دہلی سے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں کہا ہے کہ 'جموں و کشمیر میں مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے اپنے نظام حکومت میں رشوت خوری، بد نظمی اور بدعنوانی کو فروغ دے کر سابقہ ریاست کا نظام درہم برہم کیا تھا۔'
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق چیف سیکریٹری نے کہا ہے کہ 'مین اسٹریم سیاسی جماعتوں اور علیحدگی پسندوں کی بد نظمی کی وجہ سے ان کی حراست پر ایک بھی فرد نے کشمیر میں ناراضگی کا اظہار نہیں کیا۔'
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے مین اسٹریم کے بیشتر رہنماؤں کو حراست میں لیا تھا یا خانہ نظر بند کیا تھا۔
چیف سیکریٹری کے اس بیان پر مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کے رہنما کافی ناراض دکھائی دئے اور انہوں نے تلخ انداز میں اپنا ردعمل پیش کیا ہے۔
نیشنل کانفرنس کے ترجمان عمران نبی ڈار کا کہنا ہے کہ 'یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک سول افسر بی جے پی کے رہنماؤں کی طرح بیان بازی کر رہے ہیں۔'
ان کا کہنا تھا 'سول افسر کو سیاسی بیان بازی کرنا شوبھا نہیں دیتا ہے۔'
سابق وزیر اور پیپلز کانفرنس کے جنرل سیکریٹری عمران انصاری نے اس کے ردعمل میں ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ 'چیف سیکریٹری مین اسٹریم سیاسی جماعتوں کو بدنام اور تتر بتر کرنے میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔'
انہوں نے مزید لکھا 'مسٹر سی ایس، آپ بھی دو برس سے یہاں تعینات ہیں۔ میں سوچ رہا ہوں کہ کتنے لوگ آپ کی گرفتاری پر چلائیں گے۔ امید ہے کہ آپ سیاست کے بجائے اپنے کام پر مرکوز ہوجائیں گے۔'