سرینگر: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے سرور ٹول پلازہ کو لیکر حکومت کی مسلسل ہٹ دھرمی پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوجوانوں پر طاقت کے بے جا استعمال اور گرفتاریوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈلیٹک کو چڑوال سے جوڑنے والا ترناہ نالے پر قائم پل ڈھہ جانے کی وجہ سے جموں پٹھانکوٹ ہائے وے پر ٹریفک کا رُخ تبدیل کیا گیا اور اس وقت سرور ٹول پلازہ سے ہائے وے کے ٹریفک کا گزر نہیں ہورہا ہے، ایسے میں ٹول پلازہ سے مقامی آبادی سے رقومات اینٹھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کا ٹول پلازہ کی معطلی کا مطالبہ حق بجانب ہے اور حکومت کو فوری طور پر اس عوامی مطالبے کو تسلیم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کی کارروائی اور انتظامیہ کا رویہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ میں انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ گرفتار کئے گئے نوجوانوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کیخلاف دائر کئے گئے تمام کیسوں کو منسوخ کیا جائے۔
فاروق عبداللہ نے کہا کہ سرور ٹول پلازہ بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی علامت بن گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر فاروق نے نئے نافذ کیے گئے پراپرٹی ٹیکس کو بھی فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھاجپا کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے جموں وکشمیر کے عوام سخت ترین اقتصادی بدحالی کے شکار ہوگئے ہیں اور ایسے میں پراپرٹی ٹیکس کا اطلاق حکمران بی جے پی کی طرف سے عوام زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہوگا۔
مزید پڑھیں:
- سانبہ میں سرور ٹول پلازہ کے قریب دفعہ 144 نافذ
- سانبہ میں ٹول پلازہ کو بند کرنے کیلئے لوگوں کا پرتشدد احتجاج
انہوں نے حکومت سے ہوش کے ناخن لیکر ایسے عوام مخالف اقدامات سے باز رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں تاناشاہی پر مبنی غیر جمہوری انتظام نے لوگوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔
(یو این آئی)