انہوں نے کہا کہ ہم خود یہاں صفائی کرتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ہمیں یہاں کورنٹائن کے لئے نہیں بلکہ صفائی کرنے کے لئے لایا گیا ہے۔
مذکورہ کورنٹائن سینٹر میں رکھے گئے لوگوں کے ایک گروپ نے فون پر یو این آئی ارود کو بتایا: ’ہم یہاں مصیبت میں ہیں، کھانا اچھا تو ملتا ہے لیکن یہاں صفائی کا کوئی انتظام ہی نہیں ہے۔ ہم یہاں خود ہی صفائی کرتے ہیں جس کے لئے ہم نے اپنے گھروں سے ہی چیزیں لائی ہیں‘۔
ایک شخص نے بتایا کہ جس ہال میں ہم کو رکھا گیا ہے اس کی ہم خود ہی صفائی کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا: ’جس ہال میں ہمیں رکھا گیا ہے ہم اس کی خود ہی صفائی کرتے ہیں۔ ہمیں سمجھ میں ہی نہیں آتا ہے کہ ہمیں یہاں کورنٹائن کیا گیا ہے یا صفائی کرنے کے لئے لایا گیا ہے‘۔
موصوف نے بتایا کہ ہم یہاں قریب سوا سو لوگ ہیں ہمارے ساتھ یہاں خواتین اور بچے بھی ہیں یہاں صرف چار بیت الخلا ہیں اور وہ بھی اتنے گندے ہیں کہ قے آجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک صفائی والے کو پہلے لایا گیا تھا لیکن وہ بھی بعد میں غائب ہی ہوگیا۔
موصوف نے بتایا کہ ہم نے یہ معاملہ یہاں ایک منتظم کی نوٹس میں لایا لیکن کوئی عملی کارروائی ہی نہیں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ اعلیٰ حکام کی طرف سے یہاں کوئی آنے کی زحمت ہی گوارا نہیں کرتا ہے کہ ہم ان کی نوٹس میں یہ معاملہ لاتے اسی لئے ہم نے سوشل میڈیا پر یہاں کی صحت و صفائی کا فقدان کی تصاویر ڈالی تھی تاکہ کوئی دیکھ کر ہماری طرف توجہ مبذول کرے لیکن اس کا بھی فی الوقت کوئی اثر دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔