سرینگر: جموں و کشمیر سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے حالیہ دنوں پولیس سب انسپکٹر کے نتائج شائع کرنے کے بعد کئی امیدواروں اور سماجی کارکنان نے بھرتی عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے متعلقہ ایجنسیوں سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ People Demand Investigation in JK Police Sub Inspector Recruitmentامیدواروں اور کارکنان کا الزام ہے کہ ’’ان نتائج میں دھاندلی ہوئی ہے اور امتحانات کے پرچے لیک ہوئے ہیں۔‘‘ سوشل میڈیا پر بھی صارفین تقرریوں پر کئی الزامات عائد کئے ہیں۔ تاہم سروس سلیکشن بورڈ کی جانب سے ابھی تک ان سوالات اور الزامات پر کوئی صفائی یا تفصیل پیش نہیں کی گئی ہے۔
کئی امیدواروں اور سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ ان نتائج میں درجنوں ایسے امیدوار کامیاب قرار دئے گئے جو آپس میں بہن بھائی ہیں یا رشتہ دار ہیں۔ People Demand Investigation in JK Police Sub Inspector Recruitmentانکا الزام ہے کہ بیشتر ایسے کامیاب امیدوار بھی ہیں جو پولیس میں پہلے ہی کانسٹیبل بھرتی ہوئے ہیں یا جو سول سیکریٹریت میں تعینات ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ایس ای ایس بی نے گزشتہ دنوں پولیس سب انسپکٹرز کی اسامیوں کے تحریری امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا گیا اور 7200 امیدواروں کو فزیکل ٹسٹ کے لئے کامیاب قرار دیا گیا ہے۔ JK Police Sub Inspector Recruitmentسروس سلیکشن بورڈ کے چیئرمین راجیش شرما سے جب ای ٹی وی بھارت نے رابطہ کیا تو انہوں نے فون کا جواب نہیں دیا اور نہ ہی واٹز ایپ پر بھیجے گئے سوالات کا جواب دیا۔
جموں و کشمیر کے ایل جی منوج سنہا نے اس ضمن میں کہا کہ کئی امیدواروں اور اخبارات میں ان نتائج کی شفافیت پر شکوک و شبہات ظاہر کئے جا رہے ہیں جن کا سنجیدہ نوٹس لے کر انہوں نے ان امتحانات کی شفاف جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ Sub Inspector Recruitment, LG Orders Investigationانہوں نے ادھمپور ضلع میں پولیس کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ ’’ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ ان امتحانات و نتائج کی تحقیقات کریں گے اور متعین مدت میں رپورٹ پیش کریں گے۔
لیفٹیننٹ گورنر کا کہنا ہے کہ ’’اگر ان امتحانات میں دھاندلی سامنے آئے گی تو ان کو نئی سرے سے انجام دیا جائے گا۔‘‘