ہڑتال کے پیش نظر بینک اداروں نے کچھ دن قبل اپنے خریداروں کو بینک خدمات معطل ہونے کی صورت میں انٹرنیٹ بینکنگ اور ڈیجیٹل پیمنٹ کا استعمال کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تاہم وادی کشمیر میں پانچ اگست سے انٹرنیٹ خدمات میسر نہ ہونے کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندگان کا کہنا تھا کہ 'یہاں گزشتہ پانچ مہینوں سے وادی میں انٹرنیٹ خدمات میسر نہیں۔ اور اب بینک اداروں کی جانب سے اس ایم اس کے ذریعے ہڑتال کے پیش نظر انٹرنیٹ بینکنگ اور ڈیجیٹل پیمنٹ کا استعمال کرنے کی ہدایت سے ہماری مشکلات میں کافی اضافہ ہو رہا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'اس وقت طلب اور تاجر پیشہ افراد پوری طور سے بینکنگ کی آفلائن خدمات سے ہی اپنے روزمرہ کے کام نباتے ہیں۔ تاہم ہڑتال کی وجہ سے وادی کی عوام کو مزید نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔'
ہڑتال کی وجہ سے وادی کے کافی علاقاجات میں بینکوں کی جانب سے مہیا اے ٹی ایم مشینیں بھی خالی پڑی ہے۔
مقامی لوگوں نے مرکزی سرکار سے گذارش بھی کی کہ ایسی صورتحال سے اُن کو ہو رہی مشکلات میں کمی کرنے کے لیے ضروری اقدامات لیے جائیں۔
واضع رہے کی آل انڈیا بینکنگ ایسوسیشن نے مرکزی حکومت کی جانب سے بینکنگ نظام میں نئی پالیسیوں کو لاگو کرنے کے خلاف ایک روزہ ہڑتال کی کال دی تھی۔