جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعرات کو سرینگر میں واقع اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کے سینئر لیڈران کے ساتھ میٹنگ کی۔
پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق ’’محبوبہ مفتی نے آج جموں کشمیر کی صورتحال کو لے کر ان کی سری نگر میں واقع رہائش گاہ پر پارٹی کے سینئر لیڈران کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔‘‘
بخاری نے میٹنگ کے حوالے سے مزید کہا کہ ’’محبوبہ مفتی کی رہائی کے بعد ان کی جانب سے کی گئی اس طریقے کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370کی منسوخی سے قبل علیحدگی پسند لیدران و کارکنان اور مین اسٹریم سیاسی رہنمائوں سمیت محبوبہ مفتی کو بھی گزشتہ برس چار اور پانچ اگست کی درمیانی شب کو حراست میں لیا گیا تھا۔
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ سمیت محبوبہ مفتی پر بھی پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیا گیا تھا۔
گرچہ فاروق عبداللہ کو رواں برس مارچ کے مہینے میں ہی رہا کیا گیا تھا تاہم محبوبہ مفتی کو 14ماہ کے بعد گزشتہ ہفتے رہا کیا گیا۔
دریں اثناء سپریم کورٹ نے بھی جمعرات کو محبوبہ مفتی کی دختر التجا مفتی کی جانب سے ان کی والدہ کی رہائی سے متعلق دائر کی گئی عرضی کو بند کر دیا ہے۔
عدالت نے التجا کے وکیل کی جانب سے محبوبہ مفتی کی رہائی کی اطلاع کے بعد عرضی کو بند کرنے کا فیصلہ لیا۔