پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے چار سینئر لیڈران نے سرینگر کے ڈپٹی کمشنر کو پیر کے روز خط لکھ کر پارٹی صدر محبوبہ مفتی سے ملاقات کی اجازت طلب کی ہے۔
سرینگر کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کو عبد الرحمان ویری، خورشید عالم، غلام نبی لون اور اعجاز میر کی جانب سے لکھے گئے خط کے مطابق ’’جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر گزشتہ برس پانچ اگست سے قید میں ہے۔ مسلسل کوسشوں کے باوجود بھی پارٹی کے لیڈران کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ہم بھی غیر قانونی طریقے سے اپنے ہی گھروں میں نظر بند ہیں۔‘‘
"خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’اگر چہ وہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت زیر حراست ہیں تاہم آئینی طور پر ان کو بطور سیاسی قیدی جو حقوق حاصل ہیں وہ ان سے کوئی چین نہیں سکتا۔ ان حقوق میں قانونی اور طبی سہولیات کے علاوہ ہفتے میں دو بار ملاقات بھی شامل ہے۔ ہمیں یقین ہے کی اس بات پر آپ بھی ہم سے اتفاق رکھیں گے۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ پارٹی لیڈران کو محبوبہ مفتی سے گزشتہ برس پانچ اگست کے بعد سے ملنے نہیں دیا گیا۔
ضلع مجسٹریٹ کو دی گئی عرضی میں محبوبہ مفتی کو پارٹی لیڈران سے ملاقات کی اجازت دینے پر زور دیتے کہا گیا ہے کہ ’’وہ گزشتہ برس سے زیر حراست ہے اور عوام سے بھی رابطے میں نہیں ہے۔ اس لئے بطور سیاسی قیدی ہونے کے ان کا پارٹی لیڈران سے ملنے کا حق بنتا ہے۔ اس لئے ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ ہمیں ان سے ملنے کی اجازت دی جائے۔‘‘