ETV Bharat / state

نعیم اختر کے پی ایس اے میں توسیع پر پی ڈی پی برہم - سرینگر

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے سینئر لیڈر نعیم اختر پر عائد پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) میں انتظامیہ نے تین مہینے کی توسیع کی ہے۔

نعیم اختر کے پی ایس سے میں توسیع پر پی ڈی پی برہم
نعیم اختر کے پی ایس سے میں توسیع پر پی ڈی پی برہم
author img

By

Published : May 9, 2020, 3:14 PM IST

مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی سے قبل ہی مین اسٹریم سیاسی لیڈران کے علاوہ علیحدگی پسند رہنمائوں کو بھی قید کیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر کی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ’’وادی کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ اقدامات اٹھاتے ہوئے ان پر عائد پی ایس اے کی مدّت میں تین مہینے کا اضافہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ہلال لون اور ڈاکٹر شاہ فیصل پر عائد پی ایس اے میں بھی توسیع کی جائے گی۔‘‘

جموں و کشمیر کے دیگر سیاسی لیڈران کے ساتھ نعیم اختر کو بھی گزشتہ سال پانچ اگست کو احتیاطی حراست میں لینے کے بعد ان پر پی ایس اے عائد کیا گیا تھا۔

نعیم اختر پر عائد پی ایس اے میں توسیع پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی کا کہنا تھا کہ ’’کشمیر کے تعلق سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے تمام فیصلوں کے اچھے نتائج مرتب نہیں ہوں گے اور زمینی سطح پر اسکا خمیازہ اٹھانا پڑے گا۔‘‘

پی ڈی پی کے سینئر لیڈر فردوس ٹاک نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’نعیم اختر پر عائد پی ایس اے میں توسیع کرنے سے صاف نظر آتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی یہاں کے لیڈران سے انتقام لے رہی ہے۔‘‘

ان کا دعوی تھا کہ ’’پی ڈی پی کی قیادت ہمیشہ سنگ پریوار کے ناپاک ارادوں کے خلاف کھڑی رہی اور اب بھارتیہ جنتا پارٹی ہم سے سیاسی انتقام لے رہی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ اس سے قبل پانچ مئی کو جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، سینئر پی ڈی پی لیڈر سرتاج مدنی اور نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکٹری علی محمد ساگر پر عائد پی ایس اے میں بھی انتظامیہ نے تین مہینے کا اضافہ کیا تھا۔

مرکزی سرکار کی جانب سے جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی سے قبل ہی مین اسٹریم سیاسی لیڈران کے علاوہ علیحدگی پسند رہنمائوں کو بھی قید کیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر کی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ’’وادی کی موجودہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ اقدامات اٹھاتے ہوئے ان پر عائد پی ایس اے کی مدّت میں تین مہینے کا اضافہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں ہلال لون اور ڈاکٹر شاہ فیصل پر عائد پی ایس اے میں بھی توسیع کی جائے گی۔‘‘

جموں و کشمیر کے دیگر سیاسی لیڈران کے ساتھ نعیم اختر کو بھی گزشتہ سال پانچ اگست کو احتیاطی حراست میں لینے کے بعد ان پر پی ایس اے عائد کیا گیا تھا۔

نعیم اختر پر عائد پی ایس اے میں توسیع پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی پی کا کہنا تھا کہ ’’کشمیر کے تعلق سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے تمام فیصلوں کے اچھے نتائج مرتب نہیں ہوں گے اور زمینی سطح پر اسکا خمیازہ اٹھانا پڑے گا۔‘‘

پی ڈی پی کے سینئر لیڈر فردوس ٹاک نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’نعیم اختر پر عائد پی ایس اے میں توسیع کرنے سے صاف نظر آتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی یہاں کے لیڈران سے انتقام لے رہی ہے۔‘‘

ان کا دعوی تھا کہ ’’پی ڈی پی کی قیادت ہمیشہ سنگ پریوار کے ناپاک ارادوں کے خلاف کھڑی رہی اور اب بھارتیہ جنتا پارٹی ہم سے سیاسی انتقام لے رہی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ اس سے قبل پانچ مئی کو جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، سینئر پی ڈی پی لیڈر سرتاج مدنی اور نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکٹری علی محمد ساگر پر عائد پی ایس اے میں بھی انتظامیہ نے تین مہینے کا اضافہ کیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.