ETV Bharat / state

De-Addiction Centre کووڈ کے دوران منشیات کی سپلائی بھی متاثر ہوئی تھی - عالمی وبا کورونا وائرس

ماہر نفسیات کا ماننا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران منشیات میں مبتلا کئی مریضوں نے ڈی ایڈکشن سنٹرز کا رخ کیا جس کے سبب متعدد مریض اس لت سے چھٹکارہ پانے میں کامیاب ہوئے۔ Patients Rush During Covid Increased at De addiction Centres

کووڈ کے دوران منشیات کی سپلائی متاثر
کووڈ کے دوران منشیات کی سپلائی متاثر
author img

By

Published : Nov 22, 2022, 6:03 PM IST

سرینگر: عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران لاک ڈاؤن کے سبب جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی وہیں منشیات کی سپلائی بھی متاثر ہوئی جس کے سبب منشیات کی لت میں مبتلا افراد نے ڈرگ ریہیب لیٹیشن سنٹرز کا رخ کیا اور اور منشیات میں مبتلا کئی افراد صحت یاب ہوئے، اس بات کا انکشاف پوسٹ گریجویٹ محکمہ سائیکاٹری (امہنس) جی ایم سی سرینگر کی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ Drug De addiction During Covid

اس حوالے سے سرینگر میں انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (امہانس) کے معروف ماہر نفسیات اور پروفیسر ڈاکٹر یاسر راتھر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا: ’’عالمی وبا کے دوران سب کچھ بند ہونے کے باوجود ہم نے ریہیب لی ٹیشن سنٹرز کو کھلا رکھا۔ جس کی وجہ سے منشیات میں مبتلا افراد وبا کے دوران علاج کے لئے یہاں آئے اور سنٹرز سے مستفید ہوئے۔‘‘ راتھر کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران زیادہ تعداد میں منشیات میں مبتلا افراد نے سنٹرز کا رخ کیا جس کی وجہ سے آؤٹ پُٹ میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ Drug Addiction During Covid

کووڈ کے دوران منشیات کی سپلائی متاثر

راتھر کا کہنا ہے کہ ’’ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ کووِڈ پر قابو پانے کے لیے نافذ کردہ پابندیوں نے لوگوں میں سماجی تنہائی، مایوسی، بوریت اور گھبراہٹ کو جنم دیا۔ وہیں دوسری جانب منشیات کی طلب اور رسد دونوں میں کمی واقع ہوئی۔ اگر منشیات کی رسد پر قابو پایا جا سکے تو منشیات کا استعمال کرنے والے افراد میں بھی کمی آئے گی۔‘‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’منشیات میں مبتلا اکثر و بیشتر مرد حضرات ہی ہمارے پاس آئے تاہم خواتین نے بھی سنٹرز کا رخ کیا اگرچہ ان کی تعداد کافی کم ہے۔ معاشرے کے دباؤ کے پیش نظر خواتین اس طرح کے علاج و معالجہ کے لئے سامنے نہیں آتیں۔‘‘ خواتین کا منشیات کی لت میں مبتلا ہونے کے حوالہ سے راتھر نے کہا: ’’زیادہ تر مشاہدہ میں آیا کہ شوہر کے منشیات میں مبتلا ہونے کے سبب اہلیہ بھی اس کی عادت کا شکار ہو گئی، وہیں دوستوں کی صحبت میں رہنے کے سبب بھی یہ وبا پھیل رہی ہے۔‘‘

مطالعاتی رپورٹ کے مطابق ، 21-30 برس کی عمر کے لوگ زیادہ تر منشیات کو بذریعے نس (IV) اپنے جسم میں داخل کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ’’فارماسیوٹیکل اوپیئڈز (5.88%) کے مقابلے میں ہیروئن سب سے زیادہ استعمال شدہ اوپیئڈ (94.12%) ہے۔ اس سے پہلے کی گئی ایک تحقیق میں ہیروئن 84.33 فیصد اور فارماسیوٹیکل اوپیئڈز 24.33 کو دکھایا گیا تھا۔‘‘

سرینگر: عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران لاک ڈاؤن کے سبب جہاں عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی وہیں منشیات کی سپلائی بھی متاثر ہوئی جس کے سبب منشیات کی لت میں مبتلا افراد نے ڈرگ ریہیب لیٹیشن سنٹرز کا رخ کیا اور اور منشیات میں مبتلا کئی افراد صحت یاب ہوئے، اس بات کا انکشاف پوسٹ گریجویٹ محکمہ سائیکاٹری (امہنس) جی ایم سی سرینگر کی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ Drug De addiction During Covid

اس حوالے سے سرینگر میں انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (امہانس) کے معروف ماہر نفسیات اور پروفیسر ڈاکٹر یاسر راتھر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا: ’’عالمی وبا کے دوران سب کچھ بند ہونے کے باوجود ہم نے ریہیب لی ٹیشن سنٹرز کو کھلا رکھا۔ جس کی وجہ سے منشیات میں مبتلا افراد وبا کے دوران علاج کے لئے یہاں آئے اور سنٹرز سے مستفید ہوئے۔‘‘ راتھر کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران زیادہ تعداد میں منشیات میں مبتلا افراد نے سنٹرز کا رخ کیا جس کی وجہ سے آؤٹ پُٹ میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا۔ Drug Addiction During Covid

کووڈ کے دوران منشیات کی سپلائی متاثر

راتھر کا کہنا ہے کہ ’’ایک اور وجہ یہ بھی ہے کہ کووِڈ پر قابو پانے کے لیے نافذ کردہ پابندیوں نے لوگوں میں سماجی تنہائی، مایوسی، بوریت اور گھبراہٹ کو جنم دیا۔ وہیں دوسری جانب منشیات کی طلب اور رسد دونوں میں کمی واقع ہوئی۔ اگر منشیات کی رسد پر قابو پایا جا سکے تو منشیات کا استعمال کرنے والے افراد میں بھی کمی آئے گی۔‘‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’منشیات میں مبتلا اکثر و بیشتر مرد حضرات ہی ہمارے پاس آئے تاہم خواتین نے بھی سنٹرز کا رخ کیا اگرچہ ان کی تعداد کافی کم ہے۔ معاشرے کے دباؤ کے پیش نظر خواتین اس طرح کے علاج و معالجہ کے لئے سامنے نہیں آتیں۔‘‘ خواتین کا منشیات کی لت میں مبتلا ہونے کے حوالہ سے راتھر نے کہا: ’’زیادہ تر مشاہدہ میں آیا کہ شوہر کے منشیات میں مبتلا ہونے کے سبب اہلیہ بھی اس کی عادت کا شکار ہو گئی، وہیں دوستوں کی صحبت میں رہنے کے سبب بھی یہ وبا پھیل رہی ہے۔‘‘

مطالعاتی رپورٹ کے مطابق ، 21-30 برس کی عمر کے لوگ زیادہ تر منشیات کو بذریعے نس (IV) اپنے جسم میں داخل کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ’’فارماسیوٹیکل اوپیئڈز (5.88%) کے مقابلے میں ہیروئن سب سے زیادہ استعمال شدہ اوپیئڈ (94.12%) ہے۔ اس سے پہلے کی گئی ایک تحقیق میں ہیروئن 84.33 فیصد اور فارماسیوٹیکل اوپیئڈز 24.33 کو دکھایا گیا تھا۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.