منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںے کہا کہ متعدد ایسے واقعات ہیں جن سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دائرہ اختیار والے معاملات میں مداخلت کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں تاخیر کی سب سے بڑی وجہ بی جے پی کی الیکشن کمیشن کے کام میں بی جے پی کی مبینہ مداخلت ہے۔
پریس کانفرنس میں بی جے پی کی جانب سے ریاست میں اسمبلی انتخابات اکتوبر، نومبر میں منعقد کرنے کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن کے اختیارات کا استعمال کرکے یہ فیصلہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے جب الیکشن کمیشن آف انڈیا الیکشن شیڈول جاری کرنے کے لیے مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار سے صلاح و مشورے لے رہی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی سرکار جمہوری اصولوں کی بغیر ملک کے نظام کو اپنے مفاد کے تحت چلاتی ہے۔
انہوں نے حال ہی میں الیکشن کمیشن کے تضاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشنر اشوک لواسہ کے بیان نے اس کی مزید تصدیق کی ہے۔
ہرش دیو نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے ریاست میں جمہوری سرکار کو بحال کرنے کے لیے فوری طور فیصلہ لینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں مزید تاخیر سے کمیشن کی شبیہ خراب ہو سکتی ہے۔