ETV Bharat / state

گپکار الائنس کی میٹنگ ختم

نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کی میٹنگ اختتام پذیر ہوگئی۔

گپکار الائنس کی میٹنگ جاری
گپکار الائنس کی میٹنگ جاری
author img

By

Published : Dec 24, 2020, 3:20 PM IST

Updated : Dec 24, 2020, 3:44 PM IST

تفصیلات کے مطابق عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے رہنما سرینگر کے گپکار میں واقع فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر جمع ہوئے۔ میٹنگ میں گپکار محاذ کے تقریباً سبھی پارٹیوں کے لیڈران موجود رہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ڈی ڈی سی کونسلرز کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

آٹھ مرحلوں میں محیط ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی 22 دسمبر کو مکمل ہوئی۔ گپکار اتحاد 110 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہا جبکہ بی جے پی نے 75 نشستیں حاصل کرتے ہوئے سب سے بڑی پارٹی کا درجہ حاصل کیا ہے۔ 22 دسمبر کو رات دیر گئے تک 278 نشستوں کے نتائج جاری کئے گئے جبکہ دو نشستوں پر ووٹوں کی گنتی روک دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی سے ایک روز قبل بی جے پی کو چھوڑ کر دیگر تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما فاروق عبداللہ کی گپکار واقع رہائش گاہ پر جمع ہوئے تھے اور 'گپکار اعلامیہ' جاری کیا تھا۔ اعلامیے کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم یا ریاست کو تقسیم کرنے کی کوئی کوشش کی جاتی ہے تو اس کے خلاف متحدہ طور پر جدوجہد کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے رہنما سرینگر کے گپکار میں واقع فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ پر جمع ہوئے۔ میٹنگ میں گپکار محاذ کے تقریباً سبھی پارٹیوں کے لیڈران موجود رہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ڈی ڈی سی کونسلرز کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

آٹھ مرحلوں میں محیط ڈی ڈی سی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی 22 دسمبر کو مکمل ہوئی۔ گپکار اتحاد 110 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہا جبکہ بی جے پی نے 75 نشستیں حاصل کرتے ہوئے سب سے بڑی پارٹی کا درجہ حاصل کیا ہے۔ 22 دسمبر کو رات دیر گئے تک 278 نشستوں کے نتائج جاری کئے گئے جبکہ دو نشستوں پر ووٹوں کی گنتی روک دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی سے ایک روز قبل بی جے پی کو چھوڑ کر دیگر تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما فاروق عبداللہ کی گپکار واقع رہائش گاہ پر جمع ہوئے تھے اور 'گپکار اعلامیہ' جاری کیا تھا۔ اعلامیے کے مطابق تمام سیاسی جماعتوں نے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ اگر مرکزی حکومت کی جانب سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کو ختم یا ریاست کو تقسیم کرنے کی کوئی کوشش کی جاتی ہے تو اس کے خلاف متحدہ طور پر جدوجہد کیا جائے گا۔

Last Updated : Dec 24, 2020, 3:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.