سرینگر: چائلڈ ویلفیئر کمیٹی سرینگر نے وادیٔ کشمیر میں بچوں کے لیے دیکھ بھال کے لیے قائم کیے گئے تمام اداروں کو رجسٹر کرنے کی ہدایات دی ہے۔جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چائلڈ کیئر ہومز مختلف زیادتیوں کے شکار بچوں کی زندگیاں بہتر بنانے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔ ایسے میں اس نیک مشن میں شامل تمام اداروں کو رجسٹر کیا جانا چاہیے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ اداروں کا رجسٹریشن صرف ایک قانونی ضرورت نہیں ہے بلکہ بچوں کی معیاری دیکھ بھال اور ترقی کے لیے بھی لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
اس میں جوینائل جسٹس قانون کے سکشن 41 کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ قانون کی رو سے تمام سرکاری یا غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے چلائے جارہے ادارے جو زیادتیوں اور مشکلات و مسائل یا مصیبت میں مبتلا بچوں کی رہائش اور ان کی زندگی بہتر بنانے کے مقصد سے بنائے گئے ہیں، انہیں رجسٹر کرانا لازمی ہے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر مصیبت اور زیادتیوں کے شکار بچوں کی رہائش کے لیے بنائے گئے یہ ادارے رجسٹر نہیں کیے گئے تو ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی جو ایک برس کی سزا یا ایک لاکھ روپے یا دونوں سزا پر مبنی ہوسکتی ہے۔ اداروں کا رجسٹریشن نہ کرنے کو جرم گردانہ جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ رجسٹریشن میں تاخیر بھی جرم سمجھا جائے گا۔
حکم نامے میں تمام چائلڈ کیئر ہومز کو ڈائریکٹر مشن واتسلیہ میں رجسٹر کرانے کو کہا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جموں و کشمیر خاص سرینگر میں بچوں کے خلاف جرائم میں کافی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی سرینگر کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں اپریل 2022 سے اپریل 2023 تک بچوں کے خلاف جرائم کے 71 معاملات سامنے آئے ہیں۔