ETV Bharat / state

Opposition Parties Meeting in Kashmir ستمبر میں ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ متوقع، تاریگامی

author img

By

Published : Aug 22, 2022, 7:57 PM IST

سرینگر میں آج ممبر پالیمنٹ و نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کُپکار میں آل پارٹی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔ میٹنگ کے اختتام پر فاروق عبداللہ نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے یہ احکامات ان کے لیے قابل قبول نہیں ہیں اور وہ اس کی بھر پور مخالفت کریں گے۔ All Parties Meeting in Srinagar

opposition-parties-meeting will be held in September on BJP JK Policy says Tarigami
ستمبر میں ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ متوقع، تاریگامی

سرینگر: جموں و کشمیر میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ اختیارات دینے پر سرینگر میں آل پارٹیز میٹنگ میں سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے تمام سیکولر اور جمہوری اپوزیشن جماعتوں کو کشمیر مدعو کیا جائے گا اور ان کو جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔ میٹنگ ستمبر میں منعقد ہوگی لیکن اس کی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی ہے۔ یہ جانکاری سی پی ای ایم کے سٹیٹ سیکریٹری یوسف تاریگامی نے ای ٹی بھارت کو دی۔ Opposition Parties Meeting in Kashmir

ستمبر میں ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ متوقع، تاریگامی
تاریگامی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ملک کے تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں کو کشمیر مدعو کریں گے اور ان کو جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ ستمبر کے ماہ میں منعقد کی جائے گی اور اس میٹنگ کے لیے ڈاکٹر فاروق عبداللہ ملک کی تمام سیکولر پارٹیز کو سرینگر مدعو کریں گے۔

واضح رہے کہ آج سرینگر میں ممبر پالیمنٹ و نیشنل کانفرنس کے سربرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کُپکار میں ایک آل پارٹی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔ میٹنگ کے اختتام پر فاروق عبداللہ نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے یہ احکامات ان کے لیے قابل قبول نہیں ہیں اور وہ اس کی بھر پور مخالفت کریں گے۔ All Parties Meeting in Srinagar

فاروق عبداللہ کہا کہ آل پارٹیز میٹنگ میں تمام سیاسی جماعتوں کی متفقہ رائے رہی ہے کہ ہم سب اس نئے قانون کی متحد ہو کر مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ کا حقوق دینے سے ان پر مزید حملے ہوں گے اور غیر مقامی افراد کے لیے اسمبلی کا دروازہ کھل جائے گا۔ سیاسی جماعتوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس فیصلے سے کشمیر میں پنڈتوں اور غیر مقامی مزدوروں پر حملے بڑھ سکتے ہیں۔ JK opposition parties on new electoral roll Revision

انہوں نے کہا کہ ایسی ہی ایک اور میٹنگ وہ جموں میں بھی کریں گے اور لوگوں کو سمجھائیں گے کہ اس سے کیا نقصانات ہوں گے۔ انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ ہم کل رہیں یا نہ رہیں لیکن لڑائی بند نہیں ہوگی۔ بھارت کو دو سو سال آزادی کی لڑائی میں لگے۔ ہم بھی لڑیں گے- ہم بھاگنے والے نہیں ہیں۔ یہاں کے عوام کے ساتھ جو کھلواڑ ہورہا ہے، ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔ Jammu and Kashmir voter list controversy

یہ بھی پڑھیں:
Farooq Abdullah on JK Electoral Roll Row غیر مقامی افراد کیلئے اسمبلی کا دروازہ کھول دیا گیا، فاروق عبداللہ

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ نے گزشتہ ہفتہ جموں میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یونین ٹریٹری میں 'دی ریپریزنٹیشن آف پیوپلز ایکٹ 1950 اور 1951 لاگو ہوا ہے جس کے تحت ملک کا کوئی بھی باشندہ یہاں کے اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا اہل ہے جس طرح ملک کی دیگر ریاستوں میں جائز ہے۔EC Statement On Inclusion of Non-Local Voters in J&Ks Electoral Rolls


اس بیان سے جموں و کشمیر میں بی جی پی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے سنگین ردعمل ظاہر کیا اور نیشنل کانفرس کے صدر فاروق عبداللہ نے آل پارٹیز میٹنگ بلائی تھی۔ تاہم انتظامیہ نے گزشتہ روز اخبارات میں اشتہار دیا جس میں انہوں اس معاملے کی صفائی دی کہ الیکشن کمیشن الیکٹورل روئزن میں پچیس لاکھ نئے ووٹرز کو شامل کرنے کی بھر پور کوشش کرے گی۔ وہیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس اشتہار میں غیر مقامی ووٹرز کے یہاں ووٹ ڈالنے کے تنازعے پر کوئی بات نہیں کہی گئی۔ PDP Protests on Non Local Voters Issue

مزید پڑھیں:

سرینگر: جموں و کشمیر میں غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ اختیارات دینے پر سرینگر میں آل پارٹیز میٹنگ میں سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک کے تمام سیکولر اور جمہوری اپوزیشن جماعتوں کو کشمیر مدعو کیا جائے گا اور ان کو جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے معاملے پر آگاہ کیا جائے گا۔ میٹنگ ستمبر میں منعقد ہوگی لیکن اس کی تاریخ ابھی طے نہیں کی گئی ہے۔ یہ جانکاری سی پی ای ایم کے سٹیٹ سیکریٹری یوسف تاریگامی نے ای ٹی بھارت کو دی۔ Opposition Parties Meeting in Kashmir

ستمبر میں ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ متوقع، تاریگامی
تاریگامی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ ملک کے تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں کو کشمیر مدعو کریں گے اور ان کو جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ ستمبر کے ماہ میں منعقد کی جائے گی اور اس میٹنگ کے لیے ڈاکٹر فاروق عبداللہ ملک کی تمام سیکولر پارٹیز کو سرینگر مدعو کریں گے۔

واضح رہے کہ آج سرینگر میں ممبر پالیمنٹ و نیشنل کانفرنس کے سربرست اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کُپکار میں ایک آل پارٹی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں غیر مقامی افراد کو ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے مسئلے پر بات چیت کی گئی۔ میٹنگ کے اختتام پر فاروق عبداللہ نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کے یہ احکامات ان کے لیے قابل قبول نہیں ہیں اور وہ اس کی بھر پور مخالفت کریں گے۔ All Parties Meeting in Srinagar

فاروق عبداللہ کہا کہ آل پارٹیز میٹنگ میں تمام سیاسی جماعتوں کی متفقہ رائے رہی ہے کہ ہم سب اس نئے قانون کی متحد ہو کر مخالفت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر مقامی باشندوں کو ووٹنگ کا حقوق دینے سے ان پر مزید حملے ہوں گے اور غیر مقامی افراد کے لیے اسمبلی کا دروازہ کھل جائے گا۔ سیاسی جماعتوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس فیصلے سے کشمیر میں پنڈتوں اور غیر مقامی مزدوروں پر حملے بڑھ سکتے ہیں۔ JK opposition parties on new electoral roll Revision

انہوں نے کہا کہ ایسی ہی ایک اور میٹنگ وہ جموں میں بھی کریں گے اور لوگوں کو سمجھائیں گے کہ اس سے کیا نقصانات ہوں گے۔ انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ ہم کل رہیں یا نہ رہیں لیکن لڑائی بند نہیں ہوگی۔ بھارت کو دو سو سال آزادی کی لڑائی میں لگے۔ ہم بھی لڑیں گے- ہم بھاگنے والے نہیں ہیں۔ یہاں کے عوام کے ساتھ جو کھلواڑ ہورہا ہے، ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔ Jammu and Kashmir voter list controversy

یہ بھی پڑھیں:
Farooq Abdullah on JK Electoral Roll Row غیر مقامی افراد کیلئے اسمبلی کا دروازہ کھول دیا گیا، فاروق عبداللہ

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر ہردیش کمار سنگھ نے گزشتہ ہفتہ جموں میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد یونین ٹریٹری میں 'دی ریپریزنٹیشن آف پیوپلز ایکٹ 1950 اور 1951 لاگو ہوا ہے جس کے تحت ملک کا کوئی بھی باشندہ یہاں کے اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا اہل ہے جس طرح ملک کی دیگر ریاستوں میں جائز ہے۔EC Statement On Inclusion of Non-Local Voters in J&Ks Electoral Rolls


اس بیان سے جموں و کشمیر میں بی جی پی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں نے سنگین ردعمل ظاہر کیا اور نیشنل کانفرس کے صدر فاروق عبداللہ نے آل پارٹیز میٹنگ بلائی تھی۔ تاہم انتظامیہ نے گزشتہ روز اخبارات میں اشتہار دیا جس میں انہوں اس معاملے کی صفائی دی کہ الیکشن کمیشن الیکٹورل روئزن میں پچیس لاکھ نئے ووٹرز کو شامل کرنے کی بھر پور کوشش کرے گی۔ وہیں پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اس اشتہار میں غیر مقامی ووٹرز کے یہاں ووٹ ڈالنے کے تنازعے پر کوئی بات نہیں کہی گئی۔ PDP Protests on Non Local Voters Issue

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.