جموں و کشمیر عدالت عالیہ کی انتظامیہ نے پانچ جولائی سے تمام عدالتوں کو قریبا تین ماہ کے کووڈ لاک ڈاؤن بعد کھول دیا گیا ہے۔ تاہم عدالت میں انہیں لوگوں کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی جنہوں کووڈ مخالف ویکسین لگایا ہوا ہے۔
عدالت نے اس ضمن میں ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں وکلاء اور دیگر عملے کو ہدایت دی گئی ہے کہ عدالت اور اس کے احاطے میں کووڈ مخالف احتیاطی تدابیر پر مکمل طور پر عمل درآمد ہونا چاہئے۔
عدالت کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ انہی وکلاء یا دیگر لوگوں کو عدالت میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی جنہوں کووڈ مخالف ویکسین لگایا ہے۔ حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں وہی وکلاء داخل ہوں گے جن کو کیس کی سماعت کے متعلق عدالت میں پیش ہونا ہے اور جن وکلاء کے کیسز کی سماعت نہیں ہے وہ عدالت نہ آئیں۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے کورونا سے متعلق اٹھائے گئے اقدام پر رپورٹ طلب کی
حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ جن افراد کے کیسز کی سماعت ہو اور وہ خود جج کے سامنے سماعت کے لئے پیش رہنا چاہتے ہیں ان کو بھی اجازت ہوگی۔ وکلاء کو ہدایت دی گئی ہے کہ کورٹ کے ہال ہالینڈ لابی میں بیٹھے کی اجازت نہیں ہے جبکہ عدالت میں کنٹین کو پچاس فیصد سیٹنگ کے حساب سے کھولنے کی اجازت ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر کے بعد جموں و کشمیر میں عدالت گزشتہ تین ماہ سے بند ہیں اور ورچیول موڈ کے ذریعے ہی عدالت کام کر رہے ہیں۔